بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

جنازہ گاہ کو قبرستان سے ملانے کا حکم


سوال

 کیا جنازہ گاہ ( جہاں پر جنازہ پڑھتے ہیں) کو قبرستان سے ملانا جائز ہے یا نہیں ؟

جواب

جنازہ گاہ کو قبرستان سے ملانا جائز ہے ،تاہم اس بات کا خیال رہے کہ جنازہ گاہ کا راستہ ایسا نہ ہو جس کی وجہ سے قبروں کی بے ادبی کا اندیشہ ہو مثلاً ہجوم کی وجہ سے لوگ قبروں پر پاؤں رکھ لیں۔

البحرالرائق شرح کنزالدقائق میں ہے:

"(قوله ولا يجصص) لحديث جابر نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم أن يجصص ‌القبر وأن يقعد عليه وأن يبنى عليه وأن يكتب عليه» وأن يوطأ وفي المجتبى ويكره أن يطأ ‌القبر أو يجلس أو ينام عليه أو يقضي عليه حاجة من بول أو غائط أو يصلى عليه أو إليه ثم المشي عليه يكره."

(کتاب الجنائز، الصلاۃ علی المیت فی المسجد،ج:2،ص:209،ط:دارلکتاب الاسلامی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144405100095

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں