ہم نے اپنے دادا کے ایصال ثواب کے لیے ایک جگہ جنازہ گاہ کے لیے وقف کر رکھی ہے، اب کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اس پر دوسری چھت ڈال کر ہم کمیونٹی سنٹر بنانا چاہتے ہیں ،پوچھنا یہ ہے کہ کیا جنازہ گاہ کے اوپر کمیونٹی سنٹر بنانا جائز ہے یا نہیں ؟
واضح رہے کہ واقف نے جس مقصد کے لیے جگہ وقف کی ہے وقف کی جگہ اسی مقصد کے لیے استعمال کی جاسکتی ہے،نہ واقف اس میں کوئی تبدیلی کر سکتا ہے نہ دیگر لوگ اس میں کوئی تبدیلی کرسکتے ہیں؛ لہذا صورتِ مسئولہ میں سائل نے جب یہ جگہ جنازہ گاہ کے لیے وقف کی ہے تو اب سائل کے لیے اور دیگر لوگوں کے لیے جائز نہیں کہ اس کے او پر کمیونیٹی سینٹر بنائیں۔
فتاوی شامی میں ہے:
وفي فتاوى الشيخ قاسم: وما كان من شرط معتبر في الوقف فليس للواقف تغييره ولا تخصيصه بعدتقرره ولا سيما بعد الحكم. اهـ. فقد ثبت أن الرجوع عن الشروط لا يصح إلا التولية ما لم يشرط ذلك لنفسه فله تغيير المشروط مرة واحدة إلا أن ينص على أنه يفعل ذلك كلما بدا له وإلا إذا كانت المصلحة اقتضته، فاغتنم هذا التحرير."
(کتاب الوقف ،مطلب لا يجوز الرجوع عن الشروط،ج نمبر ۴ ص نمبر ۴۵۹،ایچ ایم سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144111200742
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن