بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

جنابت كی حالت میں مسجد میں داخل ہونا


سوال

گھر میں نماز کی بہت پابندی ہے اور ہم ماشاللہ سب پڑھتے بھی ہیں ، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ کبھی کبھی غسل فرض ہو جاتا ہے اور صبح صبح اٹھ کر نہاتے ہوئے شرمندگی ہوتی ہے اور امی زبردستی نماز پڑھنے بھیج دیتی ہیں، انہیں بتا بھی نہیں سکتا تو میں ویسے ہی مسجد   چلا جاتاہوں  اور وہاں بیٹھ جاتاہوں ، کیا ایسے میرا مسجد میں جانا گناہ ہے؟ 

جواب

جنابت کی حالت میں مسجد میں داخل ہونا شرعاً ممنوع ہے، اگر کوئی جنابت کی حالت میں  غسل  کیے بغیر جان بوجھ کر مسجد میں داخل ہوتا ہے تو  گناہ گار ہے، اسے اپنے اس عمل پر توبہ واستغفار کرنا چاہیے، اور آئندہ اس عمل سے اجتناب کرنا چاہیے۔

لہذا آپ کا شرم کی وجہ سے غسل کیے بغیر مسجد چلے جانا سخت گناہ ہے، اب تک جو  ہوچکا اس پر سچے دل سے توبہ و استغفار کریں اور آئندہ اس فعل سے اجتناب کریں، شرم ساری کی وجہ سے اگر گھر میں غسل نہ کرسکتے ہوں تو مسجد کے غسل خانوں میں غسل کرکے پھر مسجد میں داخل ہوں، یا گھر میں ہی فجر سے پہلے گاہے گاہے غسل کا معمول رکھیں، خواہ غسل فرض ہو یا نہیں، اس سے گھر میں شرمندگی کا احساس ختم ہوجائے گا، اور پاکی کا اہتمام بھی نصیب ہوگا۔

الفتاوى الهندية (1/ 38):

"(ومنها) أنه يحرم عليهما وعلى الجنب الدخول في المسجد سواء كان للجلوس أو للعبور، هكذا في منية المصلي."

(كتاب الطهارة، الباب السادس، الفصل الرابع في أحكام الحيض والنفاس والاستحاضة، ط: رشيدية)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144207201223

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں