بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

جنابت کی حالت میں سحری کرنے کا حکم


سوال

اگر سحری سے پہلے غسل جنابت واجب ہو جائے تو غسل کی جگہ تیمم کر کے روزہ رکھ سکتے ہیں؟

جواب

روزہ رکھنے کے لیے طہارت شرط نہیں ہے۔ اگر وقت کم ہو اور غسل کرنے کی صورت میں سحری کا وقت ختم ہونے کا اندیشہ ہو تو  پھر جنابت کی حالت میں غرغرہ /منہ بھر کر کلی کرکے  سحری کرکے روزہ رکھ لیا جائے اور باقی غسل بعد میں کرلیا جائے ۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(إمساك عن المفطرات) الآتية (حقيقة أو حكما) كمن أكل ناسيا فإنه ممسك حكما (في وقت مخصوص) وهو اليوم (من شخص مخصوص) مسلم كائن في دارنا أو عالم بالوجوب طاهر عن حيض أو نفاس»

(قوله: طاهر عن حيض أو نفاس) أي خال عنهما وإلا فالطهارة عن حدثهما غير شرط."

(کتاب الصوم، ج نمبر ۲، ص نمبر ۳۷۱، ایچ ایم سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509101610

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں