بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

12 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

جان و مال تلف ہونے کے شدید خطرے کی صورت میں اور مدرسہ کی درسگاہوں میں CCTV کیمرے لگانے کا حکم


سوال

(1) مدرسہ کی درسگاہوں میں درس چلنے کی وقت CCTV کيمرے جاری رکهنا جائز ہے یا نہیں؟

(2)مدرسہ میں طلبہ کی نگرانی کے لئے CCTV کیمرا نصب كرنا جائز ہے یا نہیں؟

(3) جہاں چوری ڈکیتی ، خیانت ، جان و مال کے تلف و ضیاع ہونے کا شدید خطرہ ہوں تو وہاں حفاظتی نقطہ نظر سے دفع مضرت کے اصول کے پیش نظر CCTV كيمرے نصب کرنے کی اجازت ہے يا نہیں؟

جواب

صورت مسئولہ میں  CCTV کیمرے میں جاندار کی  ویڈیو بنائی جاتی ہے اور محفوظ بھی ہوتی ہے  اور یہ حرام ہے،  لہٰذا مدرسہ میں CCTV کیمرا لگانا ہی جائز نہیں ہے اور  درسگاہوں میں درس کے  دوران ہو یا اس سے پہلے یا بعد ، طلبہ کی نگرانی اورچوری ڈکیتی، خیانت، جان ومال کے تلف وضیاع سے بچنے کی خاطر کیمرے نصب کرنا جائز نہیں ہے۔

مسلم شریف میں ہے:

"أن ‌ابن عمر أخبره: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: « الذين يصنعون الصور يعذبون يوم القيامة، يقال لهم: أحيوا ما خلقتم ."

ترجمہ:سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے ورایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جو لوگ تصویر  بناتے ہیں ان کو قیامت کے دن عذاب دیا جائےگا   ان سے کہا جائےگا  زندہ کرو  ان کو جن کو تم نے بنایا۔"

(كتاب اللباس، باب لاتدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا صورة، ج:6، ص:160، ط:دار الطباعة العامرة تركيا)

وفیہ ایضاً:

"فقال مسروق: أما إني سمعت ‌عبد الله بن مسعود يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: أشد الناس عذابا يوم القيامة المصورون ."

ترجمہ:سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"سب سے زیادہ سخت عذاب قیامت میں تصویر بنانے والوں کو ہوگا۔"

(كتاب اللباس، باب لاتدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا صورة، ج:6، ص:161، ط:دار الطباعة العامرة تركيا)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144401101379

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں