بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

اشیاء کا نام جمیل رکھنا


سوال

ہمارے علاقے میں ایک قسم کی نسوار ہے جس کا نام "جمیل نسوار" رکھا ہے اور جمیل اس بندہ کا نام ہے جو یہ بناکر فروخت کرتا ہے تو جمیل نام تو اسماء حسنٰی میں سے ہے،اور اس نسوار پہ ایک کاغذی سٹیکر برائے تشہیر لگا ہوتا ہے جو ہر کوئی گراتا ہے ،تو کیا اس نسوار کا نام جمیل رکھنا شرعا ٹھیک ہے یا نہیں ؟

جواب

نبی کریم ﷺنے اللہ تعالیٰ کی ذات کے بارے میں ارشاد فرمایا ہے :’’إن الله ‌جميل يحب الجمال‘‘۔ اللہ جمیل ہے اور جمال ہی کو پسند کرتا ہے ۔اس روایت میں لفظ جمیل اللہ تعالیٰ کے لیے استعمال کیا گیا ہے ۔ اس لیے مذکورہ نسوار کا نام’’جمیل‘‘رکھناکہ لوگ اسے استعمال کے بعد تھیلی کو پھینک دیتے ہوں جس سے اس نام کی بے ادبی ہوتی ہو ،جائز نہیں ہے۔

صحیح مسلم میں ہے :

’’عن عبد الله بن مسعود، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «لا يدخل الجنة من كان في قلبه مثقال ذرة من كبر» قال رجل: إن الرجل يحب أن يكون ثوبه حسنا ونعله حسنة، قال: «إن الله ‌جميل يحب الجمال، الكبر بطر الحق، وغمط الناس»‘‘۔

(باب تحریم الکبر، ج:1،ص:93،ط:داراحیاء التراث العربی ، بیروت)

 معتقد أهل السنة والجماعة في أسماء الله الحسنى میں ہے :

"الجميل"دليله:: قوله صلى الله عليه وسلم: «إنَّ اللهَ ‌جَمِيلٌ يُحِبُّ الجَمَالَ» أخرجه مسلم في صحيحه، كتاب الإيمان، باب تحريم الكبر‘‘۔

(ص:145،ط:أضواء السلف، ریاض)

شرح أسماء الله الحسنى في ضوء الكتاب والسُّنَّة میں ہے :

’’ الجَميلُ ،قال النبي - صلى الله عليه وسلم -: «إن اللَّه ‌جميلٌ يحبُ الجمال» (٦)، فهو سبحانه ‌جميلٌ بذاته، وأسمائه، وصفاته، وأفعاله،‘‘۔

(ص:181،ط:مطبعہ سفیر، ریاض)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144504101594

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں