اگر کسی مسجد میں مثال کے طور پر ظہر کی جماعت ہو رہی ہو اور جنازہ بھی حاضر ہو جائے اب نماز ظہر کے بعد نماز جنازہ کا کیا حکم ہوگا؟ بطور خاص ان نمازیوں کے لیے جو ظہر کی جماعت میں شریک تھے ، کیا وہ نمازی بغیر جنازہ پڑھے جا سکتے ہیں یا نہیں؟ اور کیا نماز جنازہ تمام نمازیوں پر فرض عین ہو جائے گا یا نہیں؟
نمازِ جنازہ پڑھنا فرض کفایہ ہے، یعنی اگر چند مسلمان میت کی نماز جنازہ پڑھ لیں تو سب کی طرف سے فرض ادا ہوجاتا ہے،اگر کسی نے بھی میت پر نماز نہ پڑھی تو جن جن لوگوں کو معلوم تھا وہ سب فرض ترک کرنے کے گناہ گار ہوں گے، البتہ مسلمان میت کے جنازہ کی نماز پڑھنے کی بہت زیادہ فضیلت ہے، جیساکہ صحیح مسلم کی روایت میں ہے کہ : ” رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو آدمی جنازہ میں حاضر ہوا یہاں تک کہ جنازہ پر نماز ادا کی تو اس کے لیے ایک قیراط ثواب ہے اور جو اس کے دفن تک موجود رہا اس کے لیے دو قیراط ثواب ہے، عرض کیا گیا: دو قیراط کیا ہیں؟ آپ صلی اللہ علی وسلم نے فرمایا: دو بڑے پہاڑوں کی مانند۔ “
لہذا صورت مسئولہ میں اگر کوئی شخص مثلاً ظہر کی جماعت میں شریک ہو اور نماز کے بعد جنازہ بھی حاضر ہو اور جنازہ کی نماز پڑھنے والے لوگ موجود ہوں تو سب نمازیوں کے حق میں اس میت کی نماز جنازہ ادا کرنا فرض عین نہیں ہوگا، البتہ اگر کوئی ضروری کام یا عذر درپیش نہ ہو تو جنازہ میں شرکت ضرور کرنی چاہیے، یہ مسلمان کا حق بھی ہے اور اس میں اجروثواب بھی بہت زیادہ ہے۔
صحیح مسلم میں ہے
"قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من شهد الجنازة حتى يصلى عليها فله قيراط، ومن شهدها حتى تدفن فله قيراطان»، قيل: وما القيراطان؟ قال: «مثل الجبلين العظيمين»".
(صحيح مسلم،كتاب الجنائز،باب فضل الصلاة على الجنازة واتباعها، 2/ 652، ط: دار إحياء التراث العربي)
النہر الفائق میں ہے:
"(وهي) أي: الصلاة عليه (فرض كفاية) لقوله تعالى: {وصل عليهم} [التوبة: 103] والحمل على المفهوم الشرعي أولى ما أمكن، وقد أمكن بجعلها صلاة الجنازة ورد بإجماع المفسرين على أن المأمور به هو الدعاء والاستغفار للمتصدق فالأولى أن يستدل بالإجماع، وفي (القنية) من أنكرها كفر، وإنما كانت على الكفاية لأن في الإيجاب على الجميع استحالة أو حرجًا فاكتفى بالبعض."
( كتاب الصلاة،باب صلاة الجنائز،فصل في الصلاة على الميت، 1/ 389،ط: دار الكتب العلمية)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144606101496
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن