بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جعلی تجرباتی سرٹیفیکیٹ بنانا کیسا ہے؟


سوال

 کسی بھی ملک میں اپلائی کرنے کے لیے لوگ تجربہ سرٹیفکیٹ مانگتے ہیں، کام کا تجرباتی سرٹیفکیٹ تو نہیں ہوتا، بلکہ وہ کہتے ہیں کہ فارمیلٹی کے طور پر کسی سے بنوا کے آؤ۔

1۔کیابندہ دو نمبر تجرباتی سرٹیفکیٹ بنوا سکتا ہے؟ 

2۔کیا بنوا کے اس سرٹیفکیٹ کی بنا پر جاب کر سکتا ہےیانہیں؟

3۔بغیر کام کیے تجرباتی سرٹیفکیٹ جمع کرانے سے جاب مل جائے حلال ہے یا حرام ؟

جواب

واضح رہے کہ دو نمبر (جعلی) سرٹیفیکیٹ  جھوٹ،فریب،خیانت  جیسے  گناہوں پر مشتمل ہونے کی وجہ سے نا جائز  ہے۔

1۔لہٰذا  فارمیلٹی کے طور پر تجرباتی سرٹیفیکیٹ بنوانا نا جائز ہے۔

2۔اس کی بناء پر جاب  تلاش کرنا درست نہیں ہے۔

3۔بغیر کام کیےتجرباتی سرٹیفیکیٹ جمع کروانے والا اگر   متعلقہ ملازمت کا اہل ہو ،اس   کی صلاحیت رکھتا  ہو اور  دیانت داری کے ساتھ اپنے فرائض انجام دیتا  ہو تو اس کی تنخواہ حلال ہوگی، اور اگر   وہ شخص  اس ملازمت   کا اہل نہیں ہے، یا اہل تو ہے مگر دیانت داری کے ساتھ اپنے فرائض انجام نہ دیتا ہو   تو اس کی تنخواہ حلال نہیں ہوگی۔

حدیث شریف میں ہے:

"قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "من ‌غشنا ‌فليس ‌منا."

(المعجم الكبير للطبراني،باب عكرمة عن ابن عباس،221/11،ط:مكتبة ابن تيمية)

ترجمہ:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جس نے ہمیں دھوکا دیا وہ ہم میں سے نہیں ہے"۔

فتاوی شامی میں ہے:

"والأجرة إنما تكون ‌في ‌مقابلة ‌العمل."

(مطلب أنفق على معتدة الغير،156/3،ط:ايچ ايم سعيد)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144309100322

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں