بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

جعلی کاغذات بناکر پنشن وصول کرنا


سوال

میرے  والد فوت  ہوئے، ان کی سرکاری جاب تھی، پھر  ان کی پنشن میری والدہ کو ملتی رہی، اب وہ فوت ہو گئی  ہیں،  اب پینشن میری کنواری بہن کو ملے گی، میری بہن کی ایک  سال بعد شادی ہے تو  کیا میں اپنی چھوٹی بیٹی کو اپنے والد کی بیٹی بنا سکتا ہوں کاغذات میں؛ تاکہ اس کو میری والدہ والی پینشن ملتی رہے اور اس میں میری بہن بھی راضی ہے؟

جواب

واضح رہے کہ پنشن کی رقم حکومت یا کسی بھی ادارے  کی طرف سے عطیہ ہوتی ہے، اورملازم کی وفات کےبعداس کے نامزدکردہ کسی فرد یاادارے کی پالیسی کے مطابق  کے ورثاءمیں سے کسی کودیاجاتاہے ،لہذاادارہ کی  پالیسی اورضابطے کے مطابق پنشن کی رقم  جس کے نام پر جاری ہوجائے اس کے لیے اس کا وصول کرنا اور اس کو اپنے استعمال میں لانا جائز ہے،ادارے کی پالیسی اورضابطےکےخلاف کسی کونامزدکرکےپنشن کی رقم دلوانا جائزنہیں ہے۔

لہذاصورتِ  مسئولہ میں ادارے کی پالیسی کےمطابق مرحوم کی پنشن  بیٹی کی شادی تک جاری ہوسکتی ہے تواس کی شادی کےبعدکاغذات میں مرحوم کی پوتی کواس کی بیٹی بناکرپنشن وصول کرناجھوٹ اوردھوکا  دہی کی بناپر جائز نہیں ہے ۔

شرح المجلۃ میں ہے:

"فالتبرع هو إعطاء الشيء غير الواجب، إعطاؤه إحسانا من المعطي."

(المادۃ، 58،ج:1،ص:57،ط:دارالجیل)

امداد الفتاوی میں اس مسئلہ کے متعلق مذکور ہے:

"چونکہ میراث اموالِ مملوکہ میں جاری ہوتی ہے اور یہ وظیفہ محض تبرع واحسان سرکار کا ہے  بدونِ قبضہ مملوک نہیں ہوتا ،لہذا آئندہ جو وظیفہ ملے گا اس میں  میراث جاری نہیں ہوگی ،سرکار کو اختیار ہے جس طرح چاہے  تقسیم کردے۔"

(ج:4،ص:342،ط:مکتبہ دار العلوم کراچی)

فتاوی محمودیہ میں ہے:

"قانونی اعتبار سے جو مستحق ہو،پنشن اسی کو ملے گی۔"

(ج:20،ص:404،ط:دار الافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی)

مجمع الزوائد میں ہے:

"وعن عبد اللہ بن مسعود قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: من غشنا فلیس منا والمکر والخداع في النّار."

(کتاب البیوع، باب الغش: 4/ 139، ط: دار الفکر، بیروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144411101075

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں