بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 جمادى الاخرى 1446ھ 14 دسمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

جعلی فیس بک آئی ڈی بنانا اور اپنے کو جھوٹ بول کر کسی اور ملک کا دکھانے کا حکم


سوال

ہم ایک آن لائن کاروبار کرتے ہیں، جس میں ہم جعلی فیس بک آئی ڈی بناتے ہیں اور جعلی نام استعمال کرتے ہیں اور اپنے کاروبار میں اشتہار دیتے ہیں ، صاحبِ معاملہ کو معلوم بھی ہوتا ہے کہ یہ پاکستانی ہے ،لیکن ہم جھوٹ بولتے ہیں، توایسا کرنا   حلال ہے یا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں آن لائن کاروبار کے لیے فیس بک کا پلیٹ فارم استعمال کرنا درست نہیں، اسی طرح  جعلی فیس بک آئی ڈی اور جعلی نام ،اور اپنے آپ کو کسی اور ملک کا ثابت کر کے اشتہار دینا اور اور کاروبار کرنا  شرعاً جعل سازی ، دھوکا دہی  اور جھوٹ ہونے کی بنا پر حرام ہے ، لہذا  اس سے اجتناب کرنا ضروری ہے۔

مجمع الزوائد میں ہے:

"وعن عبد اللہ بن مسعود قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: من غشنا فلیس منا والمکر والخداع في النّار."

(کتاب البیوع، باب الغش:ج:4،ص:139، ط: دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144511101944

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں