میری پانچھ لاکھ کی کمیٹی ہے، اب کوئی مجھ سے کہہ رہا ہے کہ اپنی کمیٹی مجھے دے دو، اسے ضرورت ہے۔ لیکن جس کی کمیٹی ہے وہ یہ کہہ رہا ہے میں تمہیں چار لاکھ دوں گا، ایک لاکھ اپنے پاس رکھوں گا، لیکن تمہیں پورے پانچ لاکھ کمیٹی میں بھرنے ہوں گے۔ کیا ایسا کرنا درست ہے؟
سوال میں مذکور صورت سود ہونے کی بنا پر جائز نہیں ہے، کمیٹی کے ذمہ دار پر لازم ہے کہ یا تو اس کو پورے پانچ لاکھ روپے ادا کرے یا آپ باری کا انتظار کریں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112200274
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن