بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جلدی کمیٹی دینے پر رقم میں کٹوتی کرنا


سوال

میری پانچھ لاکھ کی کمیٹی ہے، اب کوئی مجھ سے کہہ رہا ہے کہ اپنی کمیٹی مجھے دے دو، اسے ضرورت ہے۔ لیکن جس کی کمیٹی ہے وہ یہ کہہ رہا ہے میں تمہیں چار لاکھ دوں گا، ایک لاکھ اپنے پاس رکھوں گا، لیکن تمہیں پورے پانچ لاکھ کمیٹی میں بھرنے ہوں گے۔ کیا ایسا کرنا درست ہے؟

جواب

سوال میں مذکور صورت سود ہونے کی بنا پر جائز نہیں ہے، کمیٹی کے ذمہ دار پر لازم ہے کہ  یا تو اس کو پورے پانچ لاکھ روپے ادا کرے یا آپ باری کا انتظار کریں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112200274

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں