بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جائے نماز تہہ کرنے کا طریقہ


سوال

شریعت میں جائے نماز تہہ کرنے کا کیا طریقہ ہے، جائے نماز لمبائی میں تہہ کرنی چاہیے یا چوڑائی میں؟ اور اگر خلاف طریقے پر تہہ کیا جائے تو کوئی فرق ہوگا یا نہیں؟

جواب

شریعت  میں جائے نماز تہہ کرنے کا کوئی خاص طریقہ بیان نہیں کیا گیا ہے، کسی بھی طریقے سے  جائے نماز تہہ کرلی جائے تو درست ہے، البتہ ادب یہ ہے کہ جائے نماز کی پہلی تہہ چوڑائی میں کی جائے، یعنی سجدے کی جگہ کا ایک کنارہ دوسرے کنارے کے ساتھ مل جائے اور پائنتی کا ایک کنارہ دوسرے کنارے کے ساتھ مل جائے، پھر دوسری تہہ لمبائی میں کی جائے، تاہم اس کے خلاف کرنے پر بھی کوئی گناہ نہیں ملتا یہ صرف ادب اور نظافت کے قبیل سے ہے، اسے شرعی حکم سمجھنا اور لازم سمجھنا  درست نہیں ہے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144411100228

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں