بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جیب میں خون کے سیمپل کی بوتل کے ساتھ نماز پڑھنا


سوال

اگر جیب میں خون کے سیمپل کی بوتل ہو یا پیشاب کے سیمپل کی بوتل ہو جو باہر سے ناپاک نہ ہو تو نماز پڑھ  سکتے ہیں؟

جواب

اگر کسی شخص کی جیب میں خون، پیشاب یا اس جیسی کسی ناپاک چیز  کے سیمپل کی  بوتل ہو اور اس بوتل میں خون یا پیشاب وغیرہ موجود ہو تو ایسی بوتل کے جیب میں ہوتے ہوئے نماز درست نہیں ہوگی، ہاں! اگر بوتل خالی ہو اور اُس میں خون یا پیشاب ایک درہم کی مقدار سے زیادہ موجود نہ ہو تو ایسی صورت میں نماز ہو جائے گی، تاہم اس صورت میں بھی اس کے ساتھ نماز پڑھنا پسندیدہ نہیں ہے۔

الفتاوى الهندية (1 / 62):

"في النصاب: رجل صلّى وفي كمّه قارورة فيها بول لاتجوز الصلاة سواء كانت ممتلئةً أو لم تكن؛ لأن هذا ليس في مظانه ومعدنه بخلاف البيضة المذرة؛ لأنه في معدنه ومظانه وعليه الفتوى. كذا في المضمرات".

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144203201255

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں