مجھے اس حدیث کا حوالہ بتا دیں کہ یہ حدیث صحیح ہے یا ضعیف ہے:
"آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسلام میں آنے کے بعد جو جاہلیت کے نعرے لگائے، وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنالے، پوچھا کہ وہ نماز پڑھتا ہو روزہ رکھتا ہو اس کے باوجود؟ آپ ﷺ نے فرمایا: اس کے باوجود۔"
یہ حدیث سنن الترمذی میں موجود ہے اور خود امام ترمذی رحمہ اللہ نے اس پر "صحیح" ہونے کا حکم لگایا ہے ، ملاحظہ فرمائیں :
" ومن ادعى دعوى الجاهلية فإنه من جثا جهنم، فقال رجل: يا رسول الله وإن صلى وصام؟ قال: وإن صلى وصام، فدعوا بدعوى الله الذي سماكم المسلمين المؤمنين عباد الله. هذا حديث حسن صحيح غريب، قال محمد بن إسماعيل: الحرث الأشعري له صحبة وله غير هذا الحديث ."
(سنن الترمذی ، کتاب الامثال ، مثل الصلاۃ والصیام والصدقۃ :۵/۱۴۸، ط: داراحیاء التراث العربی)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108200651
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن