جاہل کا جاہل کی اقتدا کرنے کا کیاحکم ہے؟
اگر نمازی سارے جاہل اور امی ہوں، ان میں قاری کوئی بھی نہ ہو تو ان میں سے کسی جاہل شخص کی اقتدا میں بھی ان کی نماز ہو جائے گی، البتہ اگر مقتدیوں میں ایک بھی قاری (جو کچھ نہ کچھ درست قرآن پڑھنا جانتا ہو) موجود ہو تو اس صورت میں جاہل اور امی کا امام بننا درست نہیں ہوگا، اگر ایسی حالت میں جاہل اور امی نے نماز پڑھا بھی دی تو اس کی اقتدا میں کسی کی بھی نماز نہیں ہوگی۔
الجوہرۃ النیرۃ میں ہے:
وَإِنْ أَمَّ الْأُمِّيُّ أُمِّيِّينَ جَازَ وَإِنْ أَمَّ قَارِئِينَ فَسَدَتْ صَلَاتُهُ وَصَلَاتُهُمْ. (ج:۱،ص؛۱۸۴)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144105200546
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن