بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

جہازمیں سامان غائب ہونے کی صورت میں جہاز کمپنی سے ضمان کےمطالبہ کرنے کاحکم


سوال

ہوائی جہاز میں میرا ایک سوٹ کیس گم ہو گیاہے، اور سامان کی کل قیمت یاد نہیں ہے، اگر میں معاوضہ کا مطالبہ کرتا ہوں، تو کتنا کروں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں جہازکمپنی کی جانب سے سامان گم ہونے کی صورت میں ائر لائن والوں کی طرف سے ضمان اداکیاجاتاہے؛لہذا جوسوٹ کیس گم ہوگیاہے اس کے سامان کی قیمت اگر یقینی طورپر معلوم نہیں ہے، تو اندازے سے غالب گمان کے مطابق بتاناجائز ہوگا۔

شرح المجلہ لسلیم رستم باز میں ہے:

''(المادة:777)الوديعة أمانة بيدالمستودع بناء عليه إذاهلكت أوفقدت بدون صنع المستودع وتعديه وتقصيره في الحفظ لايلزم الضمان ،فقط إذا أودعت بأجرة لأجل الحفظ وهلكت بسبب ممكن التحرز كالسرقة تكون مضمونة.

ولايردعلي ماتقدفي كتاب الإجارة من أن الأجيرالمشترك لايضمن وإن شرط عليه الضمان،لأنه قديفرق بأنه هنامستأجرللحفظ قصداّ."

( أحكام الوديعة، رقم المادة:777، ج:1، ص:342، ط:مكتبه رشيديه)

الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیۃ میں ہے:

" ذكر القرطبي أن للظن حالتين: حالة تعرف وتقوى بوجه من وجوه الأدلة فيجوز الحكم بها، وأكثر أحكام الشريعة مبنية على غلبة الظن، كالقياس وخبر الواحد، وغير ذلك من قيم المتلفات وأروش الجنايات."

(حرف الظاء،ج:29،ص:181،ط:وزارة الأوقاف والشئون الإسلامية.)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144406101897

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں