بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

جہیز لینے کا حکم


سوال

جہیز لیناکیوں حرام ہے؟

جواب

     جہیز لینا مطلقاً حرام نہیں ہے، بلکہ پہلے   یہ بات سمجھ لیجئے      کہ      جہیز  اس سامان کو  کہا جاتا ہے  جو والدین  اپنی بچی کو  رخصتی کے وقت   دیتے  ہیں،لہذا اگر والدین اپنی  خوشی سے بغیر کسی سسرالی دباؤ    اور اکراہ کے  اپنی  بچی کو  سامان  وغیرہ دے دیتے ہیں تو  یہ والدین کی طرف سے    شفقت اور محبت کی علامت ہے،بچی کے لیے  ایسی صور ت میں  سامان لینا  جائز ہے  ،اور بچی جہیز کےسامان کی مالک ہوگی،البتہ اگر  لڑکے والوں کی طرف سے اس  سامان کی شرط لگائی  گئی    یا  کسی دباؤ کی وجہ  سے  لڑکی  والوں کو سامان  دینا پڑے  اور والدین  سامان  دینے  پر راضی  نہ ہو  ں تو لڑکے والوں  کے  لیے ایسی  صورت  میں  جہیز کا سامان لینا  جائز نہیں ہے ،اور   اگر ایسا جہیز لڑکی کے حوالہ کر دیا گیاتو         لڑکی  ہی   جہیز کے سامان کی مالک ہوگی اور اس کے اجازت کے بغیر  جہیزکے    سامان کا  استعما ل کرنا کسی اور کے لیے جائز  نہیں  ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"لو جهز ابنته وسلمه إليها ليس له في الاستحسان استرداد منها وعليه الفتوى."

(کتاب النکاح ،فصل فی جھازالبنت،327/1،ط،دارالفکر)

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله جهز ابنته إلخ) وفي الولوالجية إذا جهز الأب ابنته، ثم بقية الورثة يطلبون القسمة منها، فإن كان الأب اشترى لها في صغرها أو بعدما كبرت وسلم إليها وذلك في صحته فلا سبيل للورثة عليه، ويكون للبنت خاصة۔"

(کتاب العاریۃ،684/5،ط، دارالفکر)

 فیض الباری  میں ہے:

"قوله ‌لا ‌يحل ‌مال ‌امرئ مسلم إلا عن طيب نفس فإنه يتناول القليل والكثير إذ لا قائل بحل القليل دون الكثير۔"

(باب اتقو االنار ولو بشق  تمر ۃ ،283/3،ط،دار المعرفۃ)

الموسو عۃ الفقہیۃ میں ہے:

" الجهاز بالفتح، والكسر لغة قليلة...وما تزف به المرأة إلى زوجها من متاع..ذهب جمهور الفقهاء إلى أنه لا يجب على المرأة أن تتجهز بمهرها أو بشيء منه، وعلى الزوج أن يعد لها المنزل بكل ما يحتاج إليه ليكون سكنا شرعيا لائقا بهما. وإذا تجهزت بنفسها أو جهزها ذووها فالجهاز ملك لها خاص بها۔"

(باب تملک المرأۃ     الجھاز،166/16،ط،الکویت)

امداد  الاحكام ميں  ہے:

"باپ کا اپنی لڑکی کو نکاح  کے وقت  جہیز دینا  سنت نبویہ  سے ثابت  ہے ،رسول اللہ ﷺ  نے اپنی صاحبزادی  حضر ت فاطمہ زہرا   رضی اللہ  تعالی عنہا کو شادی کے وقت  جہیز دیا ہےاسی طرح نکاح کے وقت شوہر کا عورت کو زیور کپڑے وغیرہ دینا سنت سے ثابت ہے۔"

(کتاب النکاح ،371/2)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144508101560

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں