بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 ربیع الاول 1446ھ 04 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

جہیز کے سامان پر زکاۃ


سوال

ہمارے  پاس بہن کے لیے جہیز کا سامان رکھا ہوا ہے، جس کی مالیت تقریباً دو سے تین لاکھ کے درمیان ہے تو  کیا اس کی زکاۃ ادا کریں؟

جواب

زکاۃ کا وجوب سونا، چاندی، کیش اور مالِ تجارت پر ہوتا ہے، اگر صرف سونے کے علاوہ ان میں سے کسی ایک یا دو یا زائد  اشیاء کی مجموعی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کو پہنچ جائے تو  اس کی زکاۃ ادا کرنا واجب ہوتا ہے۔

لہذا اگر جہیز میں سونا، چاندی رکھا ہے جس کی مالیت دو سے تین لاکھ کے درمیان ہے تو اس کی زکاۃ ادا کرنا لازم ہو گا۔ اور اگر جہیز کے سامان میں سونا چاندی نہیں، بلکہ دیگر اشیاء اور سامان ہے تو ان کی زکاۃ ادا کرنا لازم نہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109201999

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں