ہمارے پاس بہن کے لیے جہیز کا سامان رکھا ہوا ہے، جس کی مالیت تقریباً دو سے تین لاکھ کے درمیان ہے تو کیا اس کی زکاۃ ادا کریں؟
زکاۃ کا وجوب سونا، چاندی، کیش اور مالِ تجارت پر ہوتا ہے، اگر صرف سونے کے علاوہ ان میں سے کسی ایک یا دو یا زائد اشیاء کی مجموعی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کو پہنچ جائے تو اس کی زکاۃ ادا کرنا واجب ہوتا ہے۔
لہذا اگر جہیز میں سونا، چاندی رکھا ہے جس کی مالیت دو سے تین لاکھ کے درمیان ہے تو اس کی زکاۃ ادا کرنا لازم ہو گا۔ اور اگر جہیز کے سامان میں سونا چاندی نہیں، بلکہ دیگر اشیاء اور سامان ہے تو ان کی زکاۃ ادا کرنا لازم نہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109201999
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن