بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 ربیع الثانی 1446ھ 11 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

جاگنے کی حالت میں انزال کی صورت میں غسل اور ان کپڑوں میں نماز کا حکم


سوال

 اگر گھر سے میں پاک صاف ہو کر غسل کر کےنکلا ہوں اور پھر احتلام ہو جائے،  لیکن قمیص شلوار کے سا تھ (under wear) پہنی  ہوئی ہے تو نہ  تو کپڑے پر  نشان  ہے، نہ   جسم  پر  اوراس وقت اپنے کاروبار کی جگہ پر  ہوں،  ایسی حالت میں نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر آپ کو جاگنے کی حالت میں انزال ہوا ہو اور  بلا شہوت ہوا ہو تو اس کا حکم یہ ہے کہ اس طرح بلا شہوت  انزال  سے غسل   واجب نہیں ہوتا، صرف وضو ٹوٹتا ہے،  اور جس جگہ منی کا اثر ہو  اس کو دھو کر نماز ادا کی جا سکتی ہے، تاہم  اگر یہ انزال شہوت کے  ساتھ ہو تو غسل فرض ہو گا ، باقی اگر  منی انڈر ویئر میں ہی ہے، قمیص شلوار پر   ناپاکی  کا اثر نہیں آیا تو انڈرویئر کو دھوکر پاک کرنا ضروری ہوگا، اور شلوار پر بھی اگر منی کی تری آئی ہے تو اسے بھی  دھو کر پاک کرکے  ان کپڑوں میں نماز ادا کی جا سکتی ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 160):

’’ (بشهوة) أي لذة ولو حكمًا كمحتلم.

(قوله: بشهوة) متعلق بقوله: منفصل، احترز به عما لو انفصل بضرب أو حمل ثقيل على ظهره، فلا غسل عندنا خلافًا للشافعي كما في الدرر.(قوله: كمحتلم) فإنه لا لذة له يقينا لفقد إدراكه ط فتأمل. وقال الرحمتي: أي إذا رأى البلل ولم يدرك اللذة؛ لأنه يمكن أنه أدركها ثم ذهل عنها فجعلت اللذة حاصلة حكمًا.‘‘

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212200629

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں