بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

12 رجب 1446ھ 13 جنوری 2025 ء

دارالافتاء

 

جادو و سحرختم کرنے کا علاج


سوال

کیا جادو و سحر سے اولاد کی بندش ہو سکتی ہے؟اگر ہوسکتی ہے تو اس کے علاج کے لیے کوئی وظیفہ بتادیں۔

جواب

ہر چیز میں مؤثر حقیقی اللہ تعالی کی  ذات  ہی ہے ،البتہ جادو کی حقیقت اور اثر اندازی سے انکار نہیں کیا جاسکتا ،کیونکہ اشیاء کی تاثیر بھی اللہ تعالیٰ کے حکم کے تابع ہیں؛لہذا جادو وسحر سے اولاد کی بندش ممکن ہے ،اور بعض بدبخت لوگ جادو کرتے بھی ہیں، اور سبب کے درجے میں اس کا اثر بھی ظاہر ہوتاہے،ان کو ختم کرنے اور  ان سے بچاؤ کا وہی طریقہ ہے جس کی تعلیم ہمیں دین نے دی ہے:

1۔ سب سے بنیادی بات کہ اللہ تعالیٰ کی ذات اور ان کی صفات پر کامل ایمان اور یقین ہو، اللہ کی ذات پر مکمل بھروسہ ہو تو قوتِ ایمانی سے ہی ان شاء اللہ بہت سی شیطانی قوتیں اور نفسیاتی حملے پسپا ہوجاتے ہیں۔

2۔ پنچ وقتہ نمازوں کی پابندی، ان کی شرائط و احکام کی رعایت رکھ کر ادا کرنے کا اہتمام، جو درحقیقت خالق ومالک سے تعلق مضبوط کرنے کا ذریعہ ہے، اور جب بندے کا تعلق اللہ سے مضبوط ہوتاہے تو شیطان کا بس اس پر نہیں چلتا۔

3۔ ہر وقت پاکی کا اہتمام کرنا، با وضو رہنا، اور تلاوتِ قرآنِ کریم کی کثرت، نیز ذکر کی پابندی۔ 

4- مکمل سورہ بقرہ معتدل آواز میں وقتاً فوقتاً گھر میں تلاوت کرنے کا اہتمام کریں۔

5۔ صبح وشام  کی حفاظت کی مسنون دعائیں پڑھنے کا اہتمام، (جو مختلف مستند علماءِ کرام نے جمع کرکے شائع کردی ہیں، کسی بھی دینی کتب خانے سے حاصل کی جاسکتی ہیں) نیز درج ذیل اذکار صبح وشام سات سات مرتبہ پابندی سے یقین کے ساتھ پڑھ کر دونوں ہاتھوں میں تھتکار کر سر سے پیر تک اپنے پورے جسم پر  پھیردیں، ان شاء اللہ ہر قسم کےسحر، آسیب اور نظرِ بد کے اثراتِ بد سے حفاظت رہے گی:

درود شریف، سورہ فاتحہ، آیۃ الکرسی، سورہ الم نشرح، سورہ کافرون، سورہ اخلاص، سورہ فلق، سورہ ناس اور درود شریف۔

6- ایک روایت میں ہے کہ  حضرت کعب احبار رحمہ اللہ جو پہلے یہود کے بڑے علماء میں سے تھے ،پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دور میں مسلمان ہوگئے تھے،انہوں نے بیان کیا کہ اگر میں یہ چند کلمات نہ پڑھا کرتا تو یہود  جادو سے مجھے گدھا بنا دیتے وہ الفاظ یہ ہیں:

" أَعُوْذُ بِوَجْهِ اللهِ الْعَظِيْمِ الَّذِيْ لَيْسَ شَيْءٌ أَعْظَمَ مِنْهُ، وَبِكَلِمَاتِ اللهِ التَّامَّاتِ الَّتِيْ لَايُجَاوِزُهُنَّ بَـرٌّ وَّلَا فَاجِرٌ، وَبِأَسْمَآءِ اللهِ الْحُسْنىٰ كُلِّهَا مَا عَلِمْتُ مِنْهَا وَمَا لَمْ أَعْلَمْ، مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ وَذَرَأَ وَبَرَأَ. "

لہذا جادو سے بچاؤ کے لیے اس دعا کو بھی کثرت سے پڑھنا چاہیے۔نيز  جادوکے اثر کو ختم کرنے کےلیے ایک طریقہ علامہ شامی رحمہ اللہ نےبھی لکھا ہے :

  ("فائدة : نقل ط عن تبيين المحارم عن كتاب وهب بن منبه أنه مما ينفع للمسحور والمربوط ‌أن ‌يؤتى ‌بسبع ورقات سدر خضر وتدق بين حجرين ثم تمزج بماء ويحسو منه ويغتسل بالباقي فإنه يزول بإذن الله تعالى.")

  (‌‌‌‌كتاب الطلاق، باب العنين، ج :3، ص:496، ط : دار الفکر)

’’ترجمہ :سبز بیری کےسات پتے لئے جائیں ،پھر دو پتھروں کے بیچ میں رکھ کرانہیں کوٹ دیاجائے ،پھر انہیں پانی میں ملایاجائے ،اس کے بعد جس پر اثرہواہےوہ شخص اس میں ایک (منہ بھرکے)گھونٹ پی لے اور باقی ماندہ سے غسل کرے تو اللہ تعالی کی رحمت سے بھرپور امید ہے کہ (مسحورسے)اس کااثرختم ہوجائے گا۔ان شاء اللہ ۔‘‘ اگر اس کے باوجود بھی افاقہ نہ ہو تو کسی پابند شریعت سے براہِ راست رجوع کرلیجیے۔

باقی  اولاد کے حصول کےلیے  صدق دل سے اللہ کے حضور اپنی  بے  چارگی کو بیان کر کے خوب  خوب  دعائیں مانگیں اور  استغفار اور صدقہ کی کثرت کریں، نیز   ہر نماز کے بعد میاں بیوی دونوں سات مرتبہ درج ذیل دعا کا اہتمام کریں، اللہ کی ذات سے قوی امید ہے کہ وہ اولاد کی نعمت عطا کردے گا:

﴿ رَبِّ لَا تَذَرْنِي فَرْدًا وّأََنتَ خَيْرُ الْوَارِثِينَ﴾ 

نیز بزرگوں سے یہ بھی منقول ہے کہ  میاں بیوی ہم بستری سے پہلے سورۃ النجم کی آیات: پینتالیس، چھیالیس اور سینتالیس پڑھ لیا کریں۔ وہ یہ ہیں :

﴿ وَأَنَّهُ خَلَقَ الزَّوْجَيْنِ الذَّكَرَ وَالْأُنْثَى (45) مِنْ نُطْفَةٍ إِذَا تُمْنَى (46) وَأَنَّ عَلَيْهِ النَّشْأَةَ الْأُخْرَى (47) ﴾[النجم: 45 - 48]

قرآن مجید میں  ہے :

" وَمَا هُم بِضَارِّينَ بِهِ مِنْ أَحَدٍ إِلَّا بِإِذْنِ اللَّهِ."  (سورة البقرۃ،الآیة :102)

ترجمه” اور یہ امر یقینی ہےکہ جادو گراس سحر کے ذریعہ سے کسی کو بھی بغیر اللہ کی مشیت اور ارادہ کے ذرہ برابر ضرر نہیں پہنچا سکتےجب خداتعالی چاہتا ہے سحر میں تاثیر پیدا کردیتا ہے، اور جب چاہتا ہے تو اعمال کی تاثیر  بند کردیتا ہے اور سحر کو بے اثر بنا دیتاہے۔“( ماخوذ از معارف القرآن ( کاندھلوی)

الاسماء والصفات للبیہقی میں ہے:

"عن القعقاع بن حكيم، قال: إن كعب الأحبار قال: لولا كلمات أقولهن لجعلتني يهود حماراً. فقيل له: ما هي؟ فقال: أعوذ بوجه الله العظيم الذي ليس شيء أعظم منه، وبكلمات الله التامات التي لا يجاوزهن بر ولا فاجر، وبأسماء الله الحسنى كلها ما علمت منها وما لم أعلم، من شر ما خلق وذرأ وبرأ".

(باب ماجاء في اثبات الوجه صفة لا من حيث الصورة ...، ج2، ص:112، الرقم:676، ط:مکتبة االسوادی جدہ)

سنن الترمذی  میں ہے:

"2288 - حدثنا سعيد بن عبد الرحمن المخزومي، حدثنا سفيان بن عيينة، عن الزهري، عن ابن أبي خزامة عن أبيه، أن رجلا أتى النبي صلى الله عليه وسلم فقال: أرأيت رقى نسترقيها، ودواء نتداوى به، وتقاة نتقيها: هل ‌ترد ‌من ‌قدر ‌الله ‌شيئا؟ قال: "هي من قدر الله."

هذا حديث لا نعرفه إلا من حديث الزهري، وقد روى غير واحد هذا عن سفيان، عن الزهري، عن أبي خزامة، عن أبيه. وهذا أصح، هكذا قال غير واحد عن الزهري، عن أبي خزامة، عن أبيه."

(‌‌أبواب القدر عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، باب ما جاء لا يرد الرقى والدواء من قدر الله شيئا، ج:4، ص:226، ط:دار الرسالة العالمية)

” ترجمہ:ابوخزامہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک آدمی نے آ کر عرض کیا: اللہ کے رسول! یہ دم جن سے ہم جھاڑ پھونک کرتے ہیں، دوائیں جن سے علاج کرتے ہیں اور بچاؤ کی چیزیں جن سے بچاؤ کرتے ہیں، آپ بتائیے کیا یہ اللہ کی تقدیر میں سے کچھ لوٹا سکتی ہیں؟ آپ نے فرمایا: ”یہ سب بھی تو اللہ کی تقدیر سے ہیں۔“

فقط  واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144607100166

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں