بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جادو سے بچاو کا وظیفہ


سوال

 میری طبیعت ٹھیک نہیں رہتی پیٹ میں درد رہتا ہے کبھی موشن کبھی گیس کبھی کچھ تو مختصراً میں پیٹ کے درد کی وجہ سے بہت پریشان رہتی ہوں اور ٹیسٹ بھی تمام کلیئر ہیں ٹیسٹوں میں اور الٹرا ساؤنڈ میں سب ٹھیک آتا ہے مختلف ڈاکٹروں کے پاس جا چکی ہوں لیکن استفادہ نہیں ہوتا مکمل طور پر،  تو اب مجھے کسی نے یہ کہا ہے کہ آپ پر کسی نے کالے جادو کا وار کیا ہوا ہے آپ دم وغیرہ کروادو،اب سوال یہ ہے کہ (1) کیا جادو کی کوئی حقیقت ہے، اور اگر ہے(2) تو آپ مجھے وظیفہ بتادیں تاکہ اس سے نجات پاؤں۔

جواب

(1)جادو کی حقیقت یہ ہے کہ یہ ایک مخفی تصرف کا نام ہے، جس میں شرکیہ کلمات اور شیاطین سے مدد حاصل کی جاتی ہے،شرعی طور پر  اِس کا سیکھنا سکھانادونوں  حرام ہے اور جادو کرنا اور کرانا اکبر الکبائر اور بد ترین گناہوں میں شامل ہے۔

(2) آپ پنچ وقتہ نمازوں کے اہتمام کے ساتھ ساتھ مغرب یا عشاء کے بعد بیٹھ کر تین سو تیرہ مرتبہ آخری دونوں سورتیں (معوّذتین) پڑھ کر دُعا کیا کریں، منزل روزانہ پڑھنے کا اہتمام کریں، پانی   منزل پڑھ کر  دم کرکے  پئیں،   ان شاء اللہ  اس شر سے اللہ تعالیٰ آپ کی حفاظت فرمائیں گے۔

آپ کے مسائل اور ان کا حل میں ہے:

سوال :میں گزشتہ نو دس سال سے تجارت کے پیشے سے وابستہ ہوں، لیکن انتہائی سعی اور جدوجہد کے باوجود حالات بتدریج خراب ہوتے جارہے ہیں، حتیٰ کہ یہ نوبت آگئی ہے کہ گھر کا خرچہ اور بچوں کی فیسوں تک کے لالے پڑگئے ہیں۔ شک گزرتا ہے کہ کسی بداندیش نے مجھ پر جادو نہ کردیا ہو۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ مجھ پر حسب البحر نامی جادو کیا گیا ہے، آپ اس سلسلے میں رہنمائی فرمائیں۔

جواب: آپ کی پریشانی سے بہت دِل دُکھا، دُعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ آپ کی پریشانیوں کو دُور فرمائے۔ کسی اچھے عامل کو دِکھالو تو بہتر ہے۔ میں تو ان عملیات کو جانتا نہیں۔ ایک عمل بتاتا ہوں، وہ کریں، اِن شاء اللہ، اللہ تعالیٰ مدد فرمائیں گے۔ مغرب یا عشاء کے بعد گھر کے تمام افراد بیٹھ کر تین سو تیرہ مرتبہ آخری دونوں سورتیں (معوّذتین) پڑھ کر دُعا کیا کریں، اور گھر میں ٹی وی وغیرہ نہ چلائیں۔ دُعا کرتا ہوں کہ آپ کی تمام مشکلات کو اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے آسان فرمائے۔

(اوراد ووظائف، جادو کا توڑ، ج:4، ص:256، ط:مکتبہ لدھیانوی)

الجامع لاحکام القرآن (تفسير القرطبي ) میں ہے:

"الثالثة- السحر، قيل: السحر أصله التمويه بالحيل والتخائيل، وهو أن يفعل الساحر أشياء ومعاني، فيخيل للمسحور أنها بخلاف ما هي به، كالذي يرى السراب من بعيد فيخيل إليه أنه ماء، وكراكب السفينة السائرة سيرا حثيثا يخيل إليه أن ما يرى من الأشجار والجبال سائرة معه. وقيل: هو مشتق من سحرت الصبي إذا خدعته، وكذلك إذا عللته، والتسحير مثله، قال لبيد:

فإن تسألينا فيم نحن فإننا ... عصافير من هذا الأنام المسحر آخر: أرانا موضعين لأمر غيب  ... ونسحر بالطعام وبالشراب... عصافير وذبان ودود ... وأجرأ من مجلحة  الذئاب.

وقوله تعالى:" إنما أنت من المسحرين" يقال: المسحر الذي خلق ذا سحر، ويقال من المعللين، أي ممن يأكل الطعام ويشرب الشراب. وقيل: أصله الخفاء، فإن الساحر يفعله في خفية. وقيل: أصله الصرف، يقال: ما سحرك عن كذا، أي ما صرفك عنه، فالسحر مصروف عن جهته. وقيل: أصله الاستمالة، وكل من استمالك فقد سحرك. وقيل في قوله تعالى:" بل نحن قوم مسحورون" أي سحرنا فأزلنا بالتخييل عن معرفتنا. وقال الجوهري: السحر الأخذة، وكل ما لطف مأخذه ودق فهو سحر، وقد سحره يسحره سحرا. والساحر: العالم، وسحره أيضا بمعنى خدعه، وقد ذكرناه. وقال ابن مسعود: كنا نسمي السحر في الجاهلية العضه".

(سورۃ البقرۃ، رقم الآیۃ:102، ج:2، ص:43، ط:دارالفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144404100076

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں