بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

جد اللہ نام رکھنا


سوال

’’ جداللہ‘‘  نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

 مذکورہ  نام رکھنا درست نہیں، اس کے بجائے "عبداللہ"  نام رکھ لیا جائے، یا انبیاء علیہم السلام یا صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے اسماء  میں سے کسی نام کا انتخاب کرلیا جائے۔

الجَدُّ : (معجم الوسيط) : 

الجَدُّ : أَبو الأَب، وأَبو الأُم. والجمع : أَجْدادٌ، وجُدُودٌ. وجُدُودة.

الجَدُّ الرِّزق. الجَدُّ المكانة والمنزلة عند الناس.، وفي التنزيل العزيز:الجن آية 3 وأَنَّهُ تَعَالىَ جَدُّ رَبِّنَا مَا اتَّخَذَ صَاحِبَهُ وَلاَ وَلَدًا ).

وفي الحديث: حديث شريف تبارك اسمُكَ وتعالى جَدُّك.

وفي حديث القيامة: حديث شريف وإِذا أَصحابُ الجَدُّ محبوسون.

الجَدُّ شاطئُ النهر وضَفَّتُه. والجمع : أَجدادٌ، وجُدُودٌ.

الجَدُّ الحظُّ. وفي المثل: :-جَدُّك يرعى نَعَمَك :-: يضرب للمضياع المجدود. والجمع : جُدُود.

و(جَدُّ الحِنطة) : جنسُ نباتٍ قريب من القمح من فصيلة النَّجيليّات، يُظنُّ أَنَّه القمح حصَلَ من تحوُّل أَحد أَنواعه ببطء .

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206200261

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں