بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

28 شوال 1445ھ 07 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

جدہ سے عمرہ کی نیت کیسے کرے؟


سوال

میں اپنے بھائی کے گھر جدّہ سعودی عرب جاتا ہوں گھومنے کی نیت سے تو پھر میں جدّہ سے عمرہ کی نیت کیسے کروں گا؟ کیا مجھے میقات جانا پڑے گا؟ 

جواب

صورت مسئولہ میں سائل اپنے بھائی کے گھر جدہ میں گھومنے کے ارادے سے جاتا ہے، پھر اس کے بعد عمرہ ادا کرنے کی نیت کرتا ہے، تو شرعا سائل وہیں سے عمرہ کی نیت کرکے احرام باندھ لے اور اور عمرہ ادا کرلے، میقات جانے کی ضرورت نہیں۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(وحل لأهل داخلها) يعني لكل من وجد في داخل المواقيت (دخول مكة غير محرم) ما لم يرد نسكا للحرج كما لو جاوزها حطابو مكة فهذا (ميقاته الحل) الذي بين المواقيت والحرم. قال ابن عابدین: (قوله يعني لكل إلخ) أشار إلى أن المراد بالأهل ما يشمل من قصدهم من غيرهم كما أفاده قبله بقوله أما لو قصد موضعا من الحل إلخ... (قوله ما لم يرد نسكا) أما إن أراده وجب عليه الإحرام قبل دخوله أرض الحرم فميقاته كل الحل إلى الحرم فتح".

(‌‌كتاب الحج، مطلب في المواقيت: 2/ 478، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144410101180

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں