بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

جادۃ الزھراء نام رکھنے کا حکم


سوال

کسی لڑکی کا نام "جادۃ الزھراء"  رکھنا کیسا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ "جادۃ الزھراء" دو الفاظ کا مجموعہ ہے، پہلا لفظ "جادۃ" عربی زبان میں راستہ کےبیچ اوروسیع و عریض شاہراہ کے لیے استعمال ہوتا ہے، جب کہ دوسرا لفظ "زھراء" ہے، اس کے معنی سفید بادل، چمکتے اور سفید چہرے والی عورت کے ہیں،"زھراء" حضرت فاطمۃ الزھراء رضی اللہ عنہا کا لقب بھی ہے۔لہذا کسی لڑکی کے لیے یہ نام رکھا جاسکتا ہے، البتہ  بہتریہ ہے کہ اپنی بچیوں کے نام  اَزواجِ مطہرات اور صحابیات مکرمات رضوان اللہ علیہن اجمعین کے ناموں میں سے کسی نام پررکھے جائیں۔

اس سلسلے میں ہماری ویب سائٹ پر "اسلامی نام "کے عنوان سے بہت سارے نام موجود ہیں ،لڑکیوں کے اسلامی نام سے  متعلق اس  سے استفادہ کیا جا سکتاہے۔

لسان العرب میں ہے:

"الجواد: الطرق، واحدها ‌جادة وهي سواء الطريق، وقيل: معظمه، وقيل: وسطه، وقيل: هي الطريق الأعظم الذي يجمع الطرق ولا بد من المرور عليه. ويقال للأرض المستوية التي ليس فيها رمل ولا اختلاف: جدد. قال الأزهري: والعرب تقول هذا طريق جدد إذا كان مستويا لا حدب فيه ولا وعوثة. وهذا الطريق أجد الطريقين أي أوطؤهما وأشدهما استواء وأقلهما عداوء. وأجدت لك الأرض إذا انقطع عنك الخبار ووضحت."

(حرف الدال، فصل الجيم، ج:3، ص:109، ط:دار صادر بيروت)

القاموس الوحید میں ہے:

"الجَادَّۃ" : راستہ کا بیچ ، شاہ راہ ، بڑی سڑک۔ج:جَوَّاد."

(باب الدال،ص:238،ط:ادارہ اسلامیات)

لسان العرب میں ہے:

"والمرأة ‌زهراء؛ وكل لون أبيض كالدرة الزهراء، والحوار الأزهر. والأزهر: الأبيض. والزهر: ثلاث ليال من أول الشهر. والزهرة، بفتح الهاء: هذا الكوكب الأبيض."

(حرف الراء، فصل الزاي المعجمة، ج:4، ص:332، ط:دار صادر بيروت)

تاج العروس میں ہے:

"(و) الزهراء: (المرأة المشرقة الوجه) والبيضاء المستنيرة المشربة بحمرة.

(و) الزهراء: (البقرة الوحشية) . قال قيس بن الخطيم: تمشي كمشي الزهراء في دمث الروض إلى الحزن دونها الجرف.

(و) الزهراء: (في قول رؤبة) بن العجاج الشاعر: (سحابة بيضاء برقت بالعشي) ، لاستنارتها."

(فصل في زهر ، ج:11، ص:479، ط:دار احياء التراث العربي)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144402100955

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں