بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جبڑے کی ہڈی کے نیچے داڑھی کے بال کٹانا


سوال

 کیا داڑھی کے جو بال کھڑے هو جاتے هیں وه کٹوانا جائز ہے بال کی قلموں سے نیچے جہاں سے داڑھی شروع ہوتی ہے؟

جواب

کانوں کے پاس جہاں سے جبڑے کی ہڈی شروع ہوتی ہے، یہاں سے داڑھی کی ابتدا ہےاور پورا جبڑا داڑھی کی حد ہے، اور بالوں کی لمبائی کے لحاظ سے داڑھی کی مقدار ایک مٹھی ہے، اس سے زائد بال ہوں تو ایک مٹھی کی حد تک چھوڑ کر اس سے زائد اس کو کاٹ سکتے ہیں، لہذا کان کے قریب جبڑے کی ہڈی کے نیچے جو بال ہیں ،اگر ایک مٹھی سے کم ہیں تو اگرچہ یہ بال کھڑے ہوجاتے ہیں ان کا کاٹنا شرعا جائز نہیں ہے،اور شرعا چہرے کے تینوں جانب کم از کم ایک مٹھی داڑھی کے بال ہونا ضروری ہے۔

الدر المختار وحاشیہ ابن عابدین  میں ہے:

"و أما الأخذ منها وهي دون ذلك كما فعله بعض المغاربة و مخنثة الرجال فلم يبحه أحد، و أخذ كلها فعل يهود الهند و مجوس الأعاجم

مطلب في الأخذ من اللحية (قوله: وأما الأخذ منها إلخ) بهذا وفق في الفتح بين ما مر وبين ما في الصحيحين عن ابن عمر عنه - صلى الله عليه وسلم - «أحفوا الشوارب واعفوا اللحية» قال: لأنه صح عن ابن عمر راوي هذا الحديث أنه كان يأخذ الفاضل عن القبضة، فإن لم يحمل على النسخ كما هو أصلنا في عمل الراوي على خلاف مرويه مع أنه روي عن غير الراوي وعن النبي - صلى الله عليه وسلم - يحمل الإعفاء على إعفائها عن أن يأخذ غالبها أو كلها كما هو فعل مجوس الأعاجم من حلق لحاهم، ويؤيده ما في مسلم عن أبي هريرة عنه - صلى الله عليه وسلم - «جزوا الشوارب واعفوا اللحى خالفوا المجوس» فهذه الجملة واقعة موقع التعليل، وأما الأخذ منها وهي دون ذلك كما يفعله بعض المغاربة، ومخنثة الرجال فلم يبحه أحد اهـ ملخصا."

(كتاب الصوم ، باب مالايفسد الصوم، ج2،ص418،ط: سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144406101481

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں