بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

جیزکیش نفع کےبغیراستعمال کرناکیساہے؟


سوال

 میں ایک دوکاندار ہوں اور میں نے ایک جیز کیش اکاؤنٹ کھولا ہے اپنے فائدے کیلئے جس سے میں اپنے بل وغیرہ جمع کرواتا ہو ں یا کسی کو پیسے بھیج دیتا ہوں یا کسی گاہک کے پاس نقد رقم نہیں ہوتی تو وہ ہمیں جیز کیش کے ذریعے رقم ادا کرتے ہیں ہم جیز کیش کمپنی والو ں سے کوئی فائدہ نہیں لیتے ہیں ،کوئی فری منٹ وغیرہ توکیا ایسے اکاؤنٹ کھولنا شرعاً جائز ہے یا نہیں؟ رہنمائی فرمائیں۔

جواب

واضح رہےکہ اکاؤنٹ ہولڈرکی رقم کی حیثیت قرض کی ہوتی  ہےیعنی اس نےاپنی رقم کمپنی والوں کوقرض كےطورپر دی ہوتی ہے،اب اگراس رقم پراکاؤنٹ ہولڈر کونفع ملتاہوخواہ کسی بھی صورت میں ہو مثلاًفری منٹ ،فری  میسیجزوغیرہ ، یہ سب قرض پر نفع وصول کرناہےاس صورت میں  اكاؤنٹ كایہ نفع   جائزنہیں ہوگااوریہ نفع سودکےزمرےمیں آتاہے،اس لیےکہ ہروہ قرض جونفع لائےوہ نفع سود ہوتاہے،اگرکوئی اکاؤنٹ  ایساہوکہ اس میں رقم پرکوئی زائدنفع نہ ملتاہوتوایسااکاؤنٹ کھلوانادرست ہے۔

الاشباہ والنظائر:

"كل ‌قرض ‌جر ‌نفعا حرام فكره للمرتهن سكنى المرهونة بإذن الراهن كما في الظهيرية وما روي عن الإمام أنه كان لا يقف في ظل جدار مديونه."

(کتاب المداینات،باب کل قرض جرنفعاً،ص:226،ط:دار الكتب العلمية، بيروت - لبنان)

البحر الرائق میں ہے:

"ولا يجوز ‌قرض ‌جر ‌نفعا بأن أقرضه دراهم مكسرة بشرط رد صحيحة أو أقرضه طعاما في مكان بشرط رده في مكان آخر فإن قضاه أجود بلا شرط جاز، ويجبر الدائن على قبول الأجود، وقيل لا كذا في المحيط، وفي الخلاصة القرض بالشرط حرام، والشرط ليس بلازم بأن يقرض على أن يكتب إلى بلد كذا حتى يوفي دينه۔۔۔وفي المحيط، ولا بأس بهدية من عليه القرض، والأفضل أن يتورع إذا علم أنه إنما يعطيه لأجل القرض أو أشكل فإن علم أنه يعطيه لا لأجل القرض بل لقرابة أو صداقة بينهما لا يتورع، وكذا لو كان المستقرض معروفا بالجود، والسخاء جاز."

(فصل في بيان تصرف في المبيع والثمن قبل قبضه،ج:6،ص:133،ط:دارالكتاب الاسلامي)

فقط والله تعالى اعلم


فتوی نمبر : 144509100095

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں