جانور کو انجیکشن کے ذریعے حاملہ کرنا جائز ہے یا نہیں؟
جانوروں کی افزائش نسل کے فطری طریقہ( یعنی نرومادہ کی جفتی ) کو ترک کرکے غیر فطری طریقہ ( انجیکشن سے مادہ منویہ مادہ جانور کے رحم میں منتقل کرنا) اختیار کرنا شرعا ممنوع نہیں، البتہ مذکورہ طریقہ سے پیدا شدہ جانور( جسے جرسی جانور کہا جاتا ہے)، کے حلال یا حرام ہونے کا مدار ماں کے حلال یا حرام ہونے پر ہے، پس اگر جرسی جانور کی ماں حلال جانوروں میں سے ہو تو جرسی جانور بھی حلال ہوگا، اور اگر ماں حرام ہو تو جرسی جانور بھی حرام ہوگا۔
درمختار میں ہے :
"(و) جاز (خصاء البهائم) حتى الهرة، وأما خصاء الآدمي فحرام قيل والفرس وقيدوه بالمنفعة وإلا فحرام.(وإنزاء الحمير على الخيل) كعكسه قهستاني."
(كتاب الحظر والإباحة،فصل في البيع،ج:6، ص:388 ،ط:ایچ ایم سعید)
مَجمع الأنهُر في شرح ملتقَى الأبحُرمیں ہے:
"لأن المعتبر في الحل والحرمة الأم فيما تولد من مأكول وغير مأكول."
(كتاب الذبائح، فصل فيما يحل أكله وما لا يحل، ٢ / ٥١٣، ط: دار إحياء التراث العربي، بيروت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144609101108
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن