کویت میں 60 سال کی عمر سے زیادہ پر اقامہ لگوانے کیلئے 700 کویتی دینار بطور میڈیکل انشورنس ہر سال ادا کرنے پڑتے ہیں، ایسے لوگوں کے پاس اگر بی اے کی ڈگری ہو تو ان کے سالانہ 700 دینار بچ جاتے ہیں، ہم پاکستان میں ان کو جعلی ڈگری بنوا کر دیتے ہیں، اور اس پر معاوضہ لیتے ہیں، ان کا ڈگری بنوا کر اقامہ لگوانا اور اس پر روزی کمانا اور ہمارا معاوضہ لینا کیا جائز ہے۔
صورت مسؤلہ میں جعلی ڈگری بنانا جھوٹ اور دھوکے پر مشتمل ہونے کی وجہ سے ناجائز ہے، اس لیے لوگوں کو جعلی ڈگریاں بنا کر دینا اور اس کے عوض اُن سے رقم وصول کرنا اورکمائی کرناجائز نہیں۔
حدیث شریف میں ہے:
"عن أبي هریرة رضي اللّٰه عنه أن رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیه وسلم قال: من غش فلیس منا."
(سنن الترمذي، باب ما جاء في کراهیة الغش في البیوع، 599/3 ط:مصطفیٰ البابی مصر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144309100128
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن