بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ازدواجی تعلق کا شرعی طریقہ اور زناء کا حکم


سوال

بعد ازسلام عرض ہے کہ قرآن نے عورت کومرد کی کھیتی کہا ہے اوراگرجان کےیاغلطی سے عورت کے پیچھے والی جگہ سے اندرہوجائے تواس کے بارے میں قرآن اورحدیث سے کیا احکامات ہیں ؟برائے مہربانی اس کی وضاحت فرمادیں۔اورزناء کے بارے میں مختصرسی تفسیر فرمادیں، آپ کا بہت شکرگزارہوں گا۔

جواب

بیوی کو کھیتی سے تشبیہ دینے کا مقصد یہی ہے اسی جگہ کو استعمال کیا جائے جہاں سے فصل (اولاد) حاصل ہولہٰذا عورت کی اگلی شرمگاہ کے علاوہ کسی اورجگہ سے اپنی شہوت پوری کرنا شرعاً ناجائزاور موجبِ لعنت فعل ہے،اگر کبھی عمداً عورت کی پچھلی شرمگاہ میں دخول کرلیا ہوتوایسا شخص حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث کے بموجب لعنت کا مستحق ہے۔
ندامت اور آئندہ نہ کرنے کے عزم کے ساتھ توبہ ضروری ہے۔
2۔ اپنی بیوی کے علاوہ کسی اورعورت سے ناجائزطریقہ پر اپنی شہوت پوری کرنا زناء ہے جس کی شرعی سزایہ ہے کہ اگر شادی شدہ مردیا عورت زناء کرے تو اسلامی حکومت کے تحت اس کو سنگسار کیا جائےیعنی پتھر مار مارکرقتل کردیا جائےاوراگرغیرشادی شدہ اس حرکت کا مرتکب ہو تواس کو سوکوڑے مارے جائیں۔
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200612

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں