ہمبستری کے لیے وقت بڑھانے والی ٹیبلیٹ(گولی) کھانا جائز ہے یا نہیں؟
اللہ تعالیٰ نے مرد و عورت میں اپنے فطری وطبعی تقاضے کی تکمیل کے لیے قدرتی طور پر صلاحیت بھی پیدا کی، اور عام طور پر اس کام کے لیے انسان کو کسی اور چیز کا محتاج نہیں بنایا، اور اس تقاضے کو بتکلف بڑھانے والی اشیاء کا استعمال تو پسندیدہ نہیں ہے، البتہ اگر کوئی اس فطری تقاضے میں اس حد تک کمی کاشکار ہو جس سے دوسرے فریق کی حق تلفی کا اندیشہ ہو تو وہ اس قوت کو معتدل حالت پر لانے کے لیے ادویات کا استعمال کرسکتا ہے،لہٰذا ایسی صورت میں ہم بستری میں معاونت کی دوائیاں استعمال کرنا جائز ہے بشرطیکہ اس کے اجزاء میں کوئی حرام چیز نہ ہو اور نسخہ (فارمولا) مستند ہو، نیز اس متعلق کسی دیندار مستند ڈاکٹر سے بھی مشورہ کر لینا چاہیے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144511100175
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن