بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

30 شوال 1445ھ 09 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

زبان سے شرط کا تکلم نہ کرنا


سوال

اگر طلاق معلق کا خیال دل میں آئے اور دل میں شرط ہو اور دماغ میں نکاح کی طرف اضافت اور زبان سے صرف یہ نکلے  it will be all over ( سب کچھ ختم ہو جائے گا) تو کیا طلاق ہو جائے گی شرط پائے جانے پر؟

جواب

واضح رہے کہ دل میں طلاق وغیرہ کا خیال آنے سے طلاق واقع نہیں ہوتی جب تک زبان سے تکلم نہ کیا جائے، چوں کہ  شوہر نے شرط کا تکلم نہیں کیا ہے اس لیے جو الفاظ زبان سے اداکیے ہیں ان سے بھی طلاق واقع نہ ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144407102502

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں