اگر طلاق معلق کا خیال دل میں آئے اور دل میں شرط ہو اور دماغ میں نکاح کی طرف اضافت اور زبان سے صرف یہ نکلے it will be all over ( سب کچھ ختم ہو جائے گا) تو کیا طلاق ہو جائے گی شرط پائے جانے پر؟
واضح رہے کہ دل میں طلاق وغیرہ کا خیال آنے سے طلاق واقع نہیں ہوتی جب تک زبان سے تکلم نہ کیا جائے، چوں کہ شوہر نے شرط کا تکلم نہیں کیا ہے اس لیے جو الفاظ زبان سے اداکیے ہیں ان سے بھی طلاق واقع نہ ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144407102502
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن