عشوہ نام کا کیا مطلب ہے؟ اور یہ نام رکھنا درست ہے؟
صورت مسئولہ میں عشوہ اگر عین پر پیش ہو تو اس کا ایک مطلب ہے ’’وه آگ‘‘ ،اور دوسرا مطلب یہ ہے کہ ’’بغير وضاحت كے كام سپرد كرنا‘‘ ، اور اگر عین پر زبر ہو تو معنی ہے ’’ظلمت و تاریکی‘‘ لهذایہ نام نہ رکھیں، اس نام کے بجائے صحابیات کے ناموں میں سے کوئی نام رکھ لیا جائے ۔
القاموس المحيط ميں هے :
"والعُشْوَةُ، بالضم والكسر: تلك النارُ، ورُكوبُ الأمرِ على غيرِ بيانٍ، ويُثَلَّثُ، وبالفتح: الظُّلْمَةُ".
(1311، مؤسسة الرسالة للطباعة)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144404101019
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن