بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اسٹوما بیگ لگے ہونے کی صورت میں نماز اور امامت کا حکم


سوال

 مجھے آپریشن کی وجہ سے سٹومہ بیگ لگا ہوا ہے،  میرے لیے نماز کا کیا حکم ہے؟  اور کیا میں امامت کا اہل ہوں یا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں چوں کہ اسٹوما بیگ مستقل آپریشن کے ذریعہ لگایا جاتا ہے، اور اس بیگ میں پاخانہ آتا رہتا ہے، تو  ایسی صورت میں آپ شرعاً معذور ہیں، اور حاملِ نجاست بھی ہیں، اس لیےغیر معذور پاک مقتدیوں کی امامت نہیں کرسکتے۔ 

شرعاً معذور کا حکم یہ ہے کہ ہر فرض نماز کے وقت وضو کرلیا کرے اور پھر اس وضو سے اس ایک وقت میں جتنے چاہے فرائض اور نوافل ادا کرلے اور  قرآنِ کریم کی تلاوت  کرے، (اس ایک وقت کے درمیان میں جتنی بار بھی وہ عذر لاحق ہو وہ باوضو ہی سمجھا جائے گا، بشرطیکہ وضو کو توڑنے کا کوئی اور سبب نہ پایا جائے) یہاں تک کہ وقت ختم ہوجائے، یعنی جیسے ہی اس فرض نماز کا وقت ختم ہوگا تو اس کا وضو بھی ختم ہوجائے گا اور پھر اگلی نماز کے لیے دوبارہ وضو کرنا ہوگا۔

 الفتاوى الهندية (1/ 84):

’’ولا يصلي الطاهر خلف من به سلس البول‘‘. فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109200464

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں