بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 رمضان 1445ھ 19 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

استنجا میں غالب گمان کافی ہے


سوال

استنجا کرتے وقت ہمیں کیسے پتا چلے گا استنجا ہمارا ہوگیا ہے؟ عام طور پر ہم جلدی جلدی ہاتھ  مارتے پانی ڈالتے چلتے بنتےہیں، ہمیں کیسے یقین ہوگا کہ استنجا والی جگہ اب صاف ہوچکی ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں جب ظنِ غالب ہوجائے کہ استنجا ہوگیا ہے تو یہ کافی ہے، اور عام طور پر تین مرتبہ اہتمام سے استنجا کی جگہ دھونے سے صفائی اور پاکی حاصل ہوجاتی ہے، پیشاب سے فراغت کے لیے کھنکھار کر، یا قدموں پر باری باری بوجھ تبدیل کرکے، یا اٹھ کر چند قدم چل کر قطرے نکلنے کا اطمینان کرکے پانی بہادینا کافی ہے؛ لہذا اس عمل میں بہت مبالغہ کرنے اور وسوسوں کا شکار ہونے سے اپنے آپ کو بچانا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108201274

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں