استنجے کے بعد ذکر کو ہاتھ سے دھونا ضروری ہے یا نہیں ؟
صورت مسئولہ میں اگر آدمی پیشاب سے اس طرح فارغ ہوچکا ہو کہ مزید کسی قطرے کے آنے کاامکان نہ ہو تو عضوخاص پر محض پانی بہادینا جس سے پاکی حاصل ہوجائے کافی ہوگا۔لیکن اگر کسی قطرے وغیرہ کے خارج ہونے کا امکان ہوتو اس صورت میں پانی بہانے کے ساتھ ہاتھ سے بھی عضو مخصوص کو دھولے تاکہ اگر پیشاب کا قطرہ باقی ہوتو وہ بھی خارج ہوجائے۔
البحرالرائق میں ہے :
’’ قوله ( وسن الاستنجاء بنحو حجر منق ) ذكره هنا ولم يذكره في سنن الوضوء لأن الاستنجاء إزالة النجاسة العينية وهو إزالة ما على السبيل من النجاسة وفي المغرب الاستنجاء مسح موضع النجو وهو ما يخرج من البطن أو غسله .‘‘
(ج:۱،ص؛۲۵۲،ط:دارالمعرفہ بیروت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144311101772
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن