بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

استنجا کے بعد عضو خاص کو ہاتھ سے دھونا لازم ہے ؟


سوال

استنجے کے بعد ذکر کو ہاتھ سے دھونا ضروری ہے یا نہیں ؟

جواب

صورت مسئولہ میں اگر آدمی پیشاب سے اس طرح فارغ ہوچکا ہو کہ مزید کسی قطرے کے آنے کاامکان نہ ہو تو عضوخاص پر محض پانی بہادینا جس سے پاکی حاصل ہوجائے کافی ہوگا۔لیکن اگر کسی قطرے وغیرہ کے خارج ہونے کا امکان ہوتو اس صورت میں پانی بہانے کے ساتھ ہاتھ سے بھی عضو مخصوص کو دھولے تاکہ اگر پیشاب کا قطرہ باقی ہوتو وہ بھی خارج ہوجائے۔

البحرالرائق میں ہے :

’’ قوله ( وسن الاستنجاء بنحو حجر منق ) ذكره هنا ولم يذكره في سنن الوضوء لأن الاستنجاء إزالة النجاسة العينية وهو إزالة ما على السبيل من النجاسة   وفي المغرب الاستنجاء مسح موضع النجو وهو ما يخرج من البطن أو غسله .‘‘

(ج:۱،ص؛۲۵۲،ط:دارالمعرفہ بیروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311101772

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں