میری بیگم کے پاس گیارہ تولے سونے کے زیورات ہیں، تاہم وہ اس کے اپنے استعمال میں ہیں۔ کیا اس پر زکوٰۃ لاگو ہو گی ؟ ہمیں کسی نے بتایا کہ استعمال کیے جانے والے سونے پر زکوٰۃ نہیں دی جاتی!
واضح رہے کہ سونا چاندی زیورات کی شکل میں ہوں یا کسی اور شکل میں، استعمال میں ہوں یا استعمال میں نہ ہوں بہر صورت اس کی زکوٰۃ ادا کرنا لازم ہے بشرطیکہ وہ نصاب تک پہنچتے ہوں، لہذا صورت مسئولہ میں سائلہ کی اہلیہ پر گیارہ تولے سونے کی زکوٰۃ ادا کرنا لازم ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(واللازم في مضروب كل) منهما (ومعموله ولو تبرا أو حليا مطلقا) مباح الاستعمال أو لا ولو للتجمل والنفقة؛ لأنهما خلقا أثمانا فيزكيهما كيف كانا".
(کتاب الزکاة، باب زكاة المال، ج:2، ص:298، ط:سعيد)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144509100289
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن