اگر استخارہ کیا جائے اور جواب میں کچھ نہ آئے تو کیا کیا جائے ؟
استخارہ در حقیقت کسی معاملے میں اللہ سے خیر طلب کرنا ہے، لہٰذا استخارہ کے بعد جس طرف دل مائل ہورہا ہو یا جس طرف اسباب بنتے نظر آرہا ہوں گویا کہ وہی استخارہ کا جواب ہے اور اسی میں خیر و بھلائی ہے، اس کے لیےکسی خواب کا آنا ضروری نہیں، اور اگر کسی طرف بھی دل مطمئن نہ ہو رہا ہومزید دل کے لگاؤ کے ساتھ سات دن تک استخارہ جاری رکھا جائے۔
فتاوی شامی میں ہے:
" وينبغي أن يكررها سبعا، لما روى ابن السني «يا أنس إذا هممت بأمر فاستخر ربك فيه سبع مرات، ثم انظر إلى الذي سبق إلى قلبك فإن الخير فيه»."
(كتاب الصلاة، مطلب في ركعتي الاستخارة، ج:2، ص:27، ط:ايج ايم سعيد)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144612100384
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن