بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

استخارہ کے بعد دل مطمئن نہ ہونے کی صورت میں بھی وہ کام کرنے کا حکم


سوال

اگر کسی سے استخارہ کروایا جائے اور اس پر مطمئن نہ ہوں تو اس کے خلاف عمل کرسکتے ہیں؟

جواب

"استخارہ"  کا معنی ہے: خیر طلب کرنا، کسی جائز معاملہ  میں جب تردد ہو تواس کی بہتری والی جہت طلب کرنے کے لیے استخارہ  کیا جاتا ہے،اور  استخارہ  کی حقیقت یہ ہے کہ بندہ اللہ تعالی سے خیر طلب کرتا ہے،  یعنی یہ دعا کرتا ہے کہ جس کام میں میرے لیے خیر اور بہتری ہو،  وہی کام میرے لیے مقدر فرمادیجیے، جو کام میرے لیے بہتر نہیں وہ مجھے کرنے ہی نہ دیجیے، یہ مسنون عمل ہے، جس کا طریقہ خود حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے بتا یا ہے۔نیز استخارہ خود کرنا مسنون ہے،  احادیث کی رو سے یہ پتا چلتا ہے کہ جس شخص کی حاجت ہو وہ خود استخارہ کرے، رسول اللہ ﷺ  صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو خود استخارے کی ترغیب دیتے تھے، اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اپنے امور میں رسول اللہ ﷺ سے مشورہ ضرور کرتے تھے، لیکن آپ ﷺ سے استخارہ نہیں کرواتے تھے۔

استخارہ کرلینے کے بعد جس کام کی طرف رجحان ہو وہی کام کرلینا چاہیے اور اسی میں اپنے لیے بھلائی اور بہتری سمجھنی چاہیے،  اور   جس طرف  دل مطمئن نہیں تو  وہ  کام نہیں کرنا چاہیے، اس  کے نہ کرنے  میں  دنیا اور آخرت کی خیر مضمر ہوگی؛  لہذا استخارہ  کے خلاف  کرنا  شرعًا حرام یا ناجائز  نہیں ہے، لیکن جب  اللہ تعالی  کی طرف سے ایک اشارہ (استخارہ کے بعد دل مطمئن نہ ہونا)موجود ہے کہ اس کام میں خیر نہیں تو پھر مذکورہ کام کرنا بہتر  نہیں ہے۔ لیکن اگر دوسرے سے بھی استخارہ کیا اور خود بھی استخارہ کی دعا پڑھی ہو، اور دوسرے کے استخارے پر اطمینان نہ ہو تو جس طرف اپنا رجحان ہو اسے اختیار کرنا چاہیے۔ بہرحال استخارہ دوسروں سے کروانے کے بجائے خود کرنا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم

استخارہ کے مسنون طریقہ کی تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر جامعہ کا فتویٰ ملاحظہ فرمائیں:

استخارہ کا طریقہ اور دعا


فتوی نمبر : 144210200970

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں