بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

استحکامِ پاکستان بلا سود قرضہ کی اسکیم کے تحت قرضہ لینے کا حکم


سوال

 استحکام پاکستان بلاسود قرضہ کے مد میں پانچ لاکھ قرضہ دیا جاتا ہے جبکہ وصول پانچ لاکھ پچاس ہزار کیا جاتا ہے صورتِ درج ذیل ہے آپ کی زمین کی خطونی یا دکان کے کاغذات وصول کیے جاتے ہیں مشارکت بالبیع کی صورت میں ماہانہ دس ہزار قسط جمع کرنا ہوتا ہے بطور کرایہ کے جب قسط تمام ہوجائے یعنی پانچ لاکھ پچاس ہزار روپے تو آپ کو آپ کی خطونی یا دکان وغیرہ کے کاغذات آپ کو برضاء ہبہ کردیا جاتا ہے - دو سال سے پہلے آپ خطونی رقم ادا کرکے وصول نہیں کرسکتے اگر تین سال میں ادا کر دی تو تیس ہزار اگر چار سال میں ادا کردی تو چالیس ہزار اگر پانچ سال میں ادا کردی تو پچاس ہزار جمع کرنا ہوگا۔

جواب

صورت مسئولہ میں پانچ لاکھ قرضہ دے کر پانچ لاکھ پچاس ہزار وصول کرنا سود ہے، لہذا یہ سودی قرضہ ہے اس کا لینا دینا جائز نہیں،ہاں اگر پانچ لاکھ قرضہ دے کر آخر تک پانچ لاکھ ہی وصول کریں تو جائز ہوگا۔

مزید دیکھیے:

وزیر اعظم نیا پاکستان گھر اسکیم کے تحت قرضہ یا گھر لینا

فتاوی شامی میں ہے:

"وفي الأشباه: كل قرض جر نفعاًحرام، فكره للمرتهن سكنى المرهونة بإذن الراهن."

( مطلب کل قرض جر نفعا،ج۵،ص۱۶۶، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144308101653

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں