بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

استحاضہ کا حکم


سوال

میری بیوی نے ۹ مہینے پہلے منصوبہ بندی کا انجکشن لگایا تھا،  اس کے بعد سے آج تک ہر مہینے میں ہر ٧ دن بعد یا کبھی ٤ دن بعد میری بیوی کو خون آتا ہے اور کبھی یہ خون ٣ دن کبھی ٥ دن یا پھر ٧ دن تک رہتا ہے جو کہ کبھی گہرے کالے رنگ کا سرخ ہوتا ہے کبھی ہلکے سرخ رنگ کا ہوتا ہے۔  مطلب یہ کہ ہر مہینے میری بیوی ٣ دفعہ یا پھر ٤ دفعہ مخصوص ایام میں ہوتی ہے۔

آپ جناب والا سے گزارش کی جاتی ہے کہ مجھے راہ  نمائی عنایت فرمائیں روزوں اور نماز کے بارے میں ان ایام کے دوران۔  یہاں آپ کو یہ بھی بتاتا چلوں  کہ اس بیماری کا علاج بھی ہمارے علاقے کے ہسپتال سے جاری ہے ٣ مہینے کا ادویات ڈاکٹر نے دی ہیں۔

جواب

واضح رہے کہ دو حیض کے درمیان پاکی کے ایام کی کم سے کم مدت پندرہ دن ہے، اگر پندرہ دن سے کم میں دوبارہ خون آئے تو یہ حیض نہیں ہوگا بلکہ استحاضہ ہوگا۔ اگر عورت کے حیض  کی عادت پہلے سے  بنی ہوئی ہو تو پھر جتنے دن عادت کے ہیں اتنے دن حیض شمار ہوں گے، اس کے علاوہ جتنے دن ہوں گے وہ استحاضہ کے شمار ہوں گے۔

لہذا آپ کی بیوی کے جتنے دن عادت کے ہیں ان کو یاد کریں اور کب سے کب تک حیض آتا تھا اس کو بھی یاد کریں، وہ دن حیض شمار ہوں گے، اس کے علاوہ جتنے دن بھی خون آئے گا وہ استحاضہ ہوگا اور استحاضہ کا حکم یہ ہے کہ  ان دنوں میں نماز، روزہ ، تلاوتِ کلامِ مجید و دیگر تمام عبادات ادا کر یں گی، اور ایسی خواتین جنہیں دمِ استحاضہ آتا ہو وہ ہر نماز کا وقت داخل  ہونے پر وضو کریں گی اور اس وقت کے ختم ہونے تک اسی وضو سے نماز، تلاوت، طواف وغیرہ کر سکتی ہیں بشرطیکہ کوئی اور وضو توڑنے کا سبب پیش نہ آئے، اور نماز کا وقت ختم ہوتے ہی ان کا وضو بھی ختم ہو جائے گا، اور نماز وغیرہ کے لیے دوبارہ وضو کرنا ضروری ہوگا۔

الدر المختار میں ہے:

"(ودم استحاضة) حكمه (كرعاف دائم) وقتا كاملا (لا يمنع صوما وصلاة) ولو نفلا (وجماعا) لحديث «توضئي وصلي وإن قطر الدم على الحصير."

(الدر المختار مع رد المحتار،298/1، سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144310100584

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں