بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

استعمال شدہ مسواک کا حکم


سوال

مسواک استعمال (خراب ہونے)کرنے کے بعد کہاں  رکھیں؟

جواب

مسواک کرنا  رسول اللہ  ﷺ  کی سنت ہے اور  اس کی اہمیت کا اندازہ اس حدیث سے ہوتا ہے جس میں آپ ﷺ نے فرمایا کہ اگر اُمت پر مشقت کا اندیشہ نہیں ہوتا تو میں اس کو فرض کردیتا۔اب  چوں کہ اس کی نسبت حضور ﷺ  کے  ساتھ  ہے؛  اس لیے ادب کا تقاضا یہ ہے کہ  استعمال کرنے کے بعد اس کو کسی  پاک جگہ دفنا دیا جائے یا ایسی جگہ مٹی وغیرہ میں ڈال دیا جائے جہاں لوگوں کا گزر نہ ہوتا ہو  یا پھر جاری پانی میں ڈال دیا جائے۔

البتہ اگر اس کو کہیں پھینک  دیا تو کوئی گناہ نہیں ہوگا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 422):

"الكتب التي لاينتفع بها يمحى عنها اسم الله و ملائكته و رسله و يحرق الباقي و لا بأس بأن تلقى في ماء جار كما هي أو تدفن وهو أحسن كما في الأنبياء."

الفتاوى الهندية (5/ 358):

"فإذا قلم أطفاره أو جز شعره ينبغي أن يدفن ذلك الظفر والشعر المجزوز فإن رمى به فلا بأس."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200135

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں