اگر استخارہ میں کچھ بھی اشارہ نہ ملے تو اس کا کیا مطلب ہے ؟
استخارے میں واضح اشارہ ملنا یا خواب آنا ضروری نہیں ہے، بلکہ استخارہ کے بعد جس طرف دل مائل ہو وہ کام کرلیا جائے، اگر ایک دفعہ میں قلبی اطمینان حاصل نہ ہو تو سات دن تک یہی عمل دہرائے، ان شاء اللہ خیر ہوگی، حاصل یہ ہے کہ استخارہ میں اصل بات قلبی رجحان اور اطمینان ہے۔ اور بعض اوقات قلبی رجحان استخارے کے بعد متعلقہ چیز کے مفاسد یا فوائد واضح ہوجانے سے بھی ہوجاتاہے۔
استخارہ کی تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر جامعہ کا فتویٰ ملاحظہ فرمائیں:
استخارہ کے کتنے طریقے ہیں؟ تسبیحات اور اعداد و شمار کے ذریعہ استخارہ کرنے کا حکم
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144109203007
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن