بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

اسقاط حمل کے بعد بیوی سے ہمبستری کرنا


سوال

عورت پندرہ سے بیس دن کی حاملہ تھی اور اس کو بہت تکلیف ہوئی پھر ڈاکٹرنے اس حمل کو ساقط کردیا ساقط  کرنےکے دو دن بعد اس کے شوہر کو جماع کی اجازت ہے؟

جواب

صورت مسئولہ میں اگر اسقاط حمل کے بعد خون نہیں آرہا اور بیوی  بیمار نہیں،ہمبستری کی طاقت رکھتی ہے تو شرعًا اجازت ہے،لیکن اگر  اسقاط حمل کے بعدخون آرہا ہے اور وہ تین دن یا اس سے زیادہ ہے تو ایسی صورت میں حیض  کے دوران شوہر کے  لیے بیوی سے ہم بستری کرنا جائز نہیں  ہے، کیوں کہ یہ حیض ہے۔

الاشباہ والنظائر میں ہے:

"التاسعة: الذي يحرم على الرجل وطء زوجته مع بقاء النكاح: الحيض والنفاس والصوم الواجب وضيق وقت الصلاة والاعتكاف والإحرام والإيلاء والظهار قبل التكفير وعدة وطء الشبهة، وإذا صارت مفضاة اختلط قبلها ودبرها فإنه لا يحل له إتيانها حتى يتحقق وقوعه في قبلها، ‌وفيما ‌إذا ‌كانت ‌لا ‌تحتمله لصغر أو مرض."

(‌‌الفن الثالث: الجمع والفرق،ص۲۸۹،ط؛دار الکتب العلمیۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144308100173

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں