بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اسمگلنگ کا حکم


سوال

 زید نے اپنی گاڑی میں کچھ اشیاء ایک شہر سے دوسرے شہر منتقل کرتاہے جس کا وہ مخصوص ٹیکس حکومت کو دیتا ہے بیچ میں ایک شخص خالد حکومت کو اطلاع دیتا ہے تاکہ وہ زید کی گاڑی پکڑلئے خالد کے اطلاع کے بعد حکومت زید کی گاڑی پکڑلیتی ہے اور زید سے پچاس لاکھ روپے لیتی ہے اب دریافت طلب امر یہ ہے کہ خالد نے جو بیچ میں چغلی کی ہے جسکی وجہ سے زید سے حکومت نے پچاس لاکھ روپے لیے  ہیں  ان پیسوں کا مطالبہ اب زید خالد سے کرسکتا ہے یا نہیں؟ جبکہ خالد کے اطلاع دینے پر حکومت خالد کو بھی مذکورہ ماخوذہ رقم میں کافی حصہ دے دیتی ہے. اس بارے میں شرعا مسئلہ کا حل کیا ہے اور چغل خوری کا کیا حکم ہے؟

وضاحت : سائل کا  مزدا ٹرک ہے  اس میں پیٹرول اور ڈیزل  منتقل  کرتا ہے ،یعنی اسمگلنگ  کا کام کرتا ہے ، اس کے علاوہ خالد  جو ہے وہ  بنیادی طور پر کسٹم کاآدمی نہیں  ہے ،  لیکن  گورنمنٹ کا  جاسوس ہے  مخبری کر نے پر    ہر گاڑی  پر کمیشن لیتا ہے ۔

جواب

صورتِ  مسئولہ میں اگر حکومتی سطح پر جائز اشیاء  کی اسمگلنگ ممنوع ہو تو  اس سے اجتناب  کیا جائے؛ کیوں کہ کسی بھی ریاست میں رہنے والا شخص اس ریاست میں رائج قوانین پر عمل درآمد کا (خاموش)  معاہدہ کرتاہے، اور جائز امور میں معاہدہ کرنے کے بعد اسے پورا کرنا چاہیے؛  اس طرح کے جائز امور  سے متعلق قانون کی خلاف ورزی گویا معاہدہ کی خلاف ورزی ہے، اور معاہدے کی خلاف ورزی سے شریعت نے منع کیا ہے۔ نیز قانون شکنی کی صورت میں  مال اور عزت کا خطرہ رہتا ہے، اور پکڑے جانے کی صورت میں مالی نقصان کے ساتھ ساتھ سزا ملنے کا بھی اندیشہ ہوتا ہے،  اور اپنے آپ کو ذلت  کے مواقع سے بچانا شرعاً ضروری ہے۔لہذا اس صورت میں  خالد سے ان پیسوں کا مطالبہ کرنا درست نہیں  ہے ۔

سنن ابن ماجۃ        میں ہے : 

عن حذيفة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «لا ينبغي للمؤمن أن يذل نفسه» ، قالوا: وكيف يذل نفسه؟ قال: «يتعرض من البلاء لما لا يطيقه»

(کتاب الفتن ،1332/2،  دار احیاء الکتب العربیۃ)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144502102349

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں