میں متحدہ عرب امارات میں جنرل موٹرزکی ڈیلرشپ کا کام کرتاہوں تقریباً 2005ء سےاورمیں نے کچھ رقم پس انداز کی ہے۔میں چاہتاہوں کہ اس رقم کوکسی اسلامک فنڈمیں لگاؤں، مثلاً نیشنل بینک آف ابوظہبی؛دبئی اسلامک فنڈ، نیشنل بانڈز(دبئی)۔ میں بہت پریشان ہوں کہ رقم لگاؤں یا نہ لگاؤں، آپ کی راہنمائی چاہئے۔
ہماری تحقیق کے مطابق اس وقت اسلامی معاشی اصولوں کےعین مطابق بینکاری یا کوئی اورمالیاتی عمل بینکوں یا بینکوں کی سطح پرنہیں ہورہا، اس لیے ذکرکردہ مالیاتی اداروں میں رقم لگانےکے بجائے نجی طور پرانجام پانےوالےکسی پیداواری عمل میں اپنی رقم لگائیں تاکہ سود یا سودکے شبہہ میں ملوث ہونےسے محفوظ رہیں، اللہ تعالیٰ آپ کی پریشانی دورفرمائے،آمین۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143101200133
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن