بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

اسلامی بینکاری کا حکم


سوال

اسلامی بینک  میں  مضاربہ  کے نام سے رقم جمع کرنے کے بعد جو بعد میں جمع  کی ہوئی رقم سے زیادہ ملتا ہے ،تو کیا یہ زیادہ رقم لینا جائز ہے ،اور مضاربت  جیسے نام سے پیسہ اسلامی بینک میں جمع کرنا درست ہے یا نہیں؟

جواب

مروجہ اسلامی بینک   بھی ناجائز معاملات سے پاک نہیں ہیں، لہذا بوقتِ ضرورت کرنٹ اَکاؤنٹ  اور  لاکر کے علاوہ دیگر کسی قسم کا معاملہ ان بینکوں سے کرنے کی اجازت نہ ہوگی۔ فقط واللہ اعلم

تفصیل کے لیے درج ذیل دوکتابوں کامطالعہ مفید ہوگا:

1: "مروجہ اسلامی بینکاری" شائع کردہ مکتبہ بینات، جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کراچی

2: "غیرسودی بینکاری"، ایک منصفانہ علمی جائزہ از مفتی احمدممتاز صاحب ۔


فتوی نمبر : 144212202234

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں