میراسوال یہ ہےکہ کیا موسیقی سننااورگاناحرام ہے؟ اگرہےتوقرآن وحدیث کی روشنی میں بتادیں کیونکہ میرےلیےاپنی بیوی کوسمجھانا بہت مشکل ہورہاہے، وہ امام شافعی سے تعلق رکھتی ہے اورمیں امام اعظم سے وہ کہتی ہے کہ یہ ہماری نیت پرمنحصرہےاگرہم اچھےکام کےلیےگاتےہیںتوجائزبن جاتی ہےجیسا کہ ماہرزین انگریزی گاتاہے۔دوسرا سوال یہ ہےکہ کیا میں حنفی سےشافعی بن سکتاہوں اگرنہیں تو اس کی کیا خاص وجہ ہے؟
. اسلام میں مسیقی اورگانےبجانےاورسننےکوحرام قراردیاگیا ہےیہ کسی خاص فقہ کا مسئلہ نہیں ہےبلکہ اتفاقی مسئلہ ہے، سائل خود اوراس کی بیوی کو مفتی محمد شفیع صاحب کی کتاب " اسلام اورموسیقی" کا مطالعہ کروائیں۔ ۔ اس بات پراجماع ہےکہ جوشخص کسی ایک مسلک کی پیروی کررہاہو تواس پرلازم ہے کہ تمام مسائل میں اسی مسلک کا پابندرہے اگرکوئی شخص ایک مسلک پر عمل پیراہو اورپھردوسرامسلک اختیار کرلے تویہ چیزاس کے لیے بےچینی اورعدم اطمینان کی کیفیت پیدا کرنےکے ساتھ ساتھ آگے چل کے دین کو کھیل اورخواہش پرستی بنانے کا ذریعہ بھی بن سکتی ہےکہ آج ایک مسلک پراور کل کو خواہش کی بناء پر دوسرا مسلک اختیارکریگا اس لیےدینی اعتبارسے عافیت اسی میں ہےکہ آدمی جس امام کی تقلید کررہاہواسی پر کاربندرہے، اس میں اسکی دنیوی اوردینی فلاح ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143101200113
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن