بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

اشراق، چاشت اور زوال کا وقت


سوال

1: یوکے میں اشراق،چاشت اور زوال کا صحیح وقت معلوم نہیں ہو پاتا، کیا کوئ ایسا طریقہ ہے کہ جس سے ان اوقات کا پتہ چل جائے؟ مثلا سورج طلوع ہونے کی کتنی دیر بعد چاشت کا وقت شروع ہوتا ہے؟ یا پھر ظہر کا وقت شروع ہونے سے کتنی دیر پہلے زوال کا وقت شوع ہوتا ہے؟2: اگر غسل اور وضو کے بعد جسم پونچھتے ہوئے غلطی سے عضو تناسل کو ہاتھ لگ جائے تو کیا وضو فاسد ہو جاتا ہے؟3: نبی کریم کے نام کے ساتھ جو صلی اللہ علیہ وسلم پڑھا جاتا ہے اس کیا مطلب ہے؟

جواب

1: اشراق کا وقت سورج نکنے کے بعد مکروہ وقت جس کی مقدار بارہ سے پندرہ منٹ تک ہوتی ہے، ختم ہوتے ہی شروع ہو جاتا ہے، جب کہ چاشت کا وقت سورج نکلنے کے تقریبا ڈیڑھ گھنٹے بعد سے زوال تک رہتا ہے۔ زوال آفتاب کا مطلب ہے سورج کا ڈھلنا، جس کو ہمارے عرف میں دوپہر ڈھلنا کہا جاتا ہے، جنتریوں میں موجود وقت زوال کے پانچ منٹ پہلے اور پانچ منٹ بعد تک کوئی سی نماز جائز نہیں ہوتی، وقت زوال کے بعد پانچ منٹ گزرتے ہی ظھر کا وقت شروع ہو جاتا ہے۔ آج کل ماہرین فلکیات نے علمائے کرام کی نگرانی میں ہر ملک کے لئے ایسی جنتریاں ترتیب دی ہیں جن میں ہر دن کی نمازوں اور طلوع وغروب اور زوال کے اوقات درج ہوتے ہیں، آپ یوکے کے جس علاقے میں رہائش پذیر ہیں وہاں کی جنتری کی مدد سے اوقات معلوم کرسکتے ہیں۔ مزید بر آن اس سلسلے میں مقامی قابل اعتماد علما سے رابطہ کیا جائے تو اچھی رہنمائی مل سکتی ہے۔2: قفہ حنفی کی رو سےآلہ تناسل کو ہاتھ لگ جانے سے وضو نہیں ٹوٹتا۔3: یہ درود کے الفاظ ہیں، جن کا مطلب یہ ہے کہ ان پراللہ تعالی رحمتیں اور سلامتی نازل کرے۔


فتوی نمبر : 143406200082

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں