بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اشارہ سے نماز پڑھنے والے کی امامت


سوال

کیا وہ بندہ جو رکوع اور سجدہ میں اشارہ کرتا ہے وہ وہ نماز تراویح میں تندرست کی امامت کر سکتا ہے یانہیں؟

جواب

جو شخص رکوع و سجود سے قاصر ہونے کی وجہ سے اشارہ سے نماز پڑھتا ہو اس کا امامت کرانا درست نہیں، اس کی اقتدا میں نماز نہیں ہوتی، لہذا اگر حافظ صاحب معذور ہیں اور اس کی وجہ سے  اشارہ سے رکوع و سجود کرتے ہوں تو وہ اس حالت میں امامت نہ کریں۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 579):
"(و) لا (قادر على ركوع وسجود بعاجز عنهما) لبناء القوي على الضعيف". فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109201895

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں