عشاء کی نماز کے بعد سنت اور وتر بھی پڑھ لی اور پھر امام صاحب نے اعلان کیا کہ نماز نہیں ہوئی، پھر سے نماز ہوگی ،اب نماز کے بعد سنت اور وتر بھی دوبارہ پڑھنی ہوں گی یا نہیں ؟
اگر امام نے عشاء کی نماز پڑھائی اور لوگ سنت اور وتر بھی اداکرچکے ، بعد میں معلوم ہوا کہ امام کی نماز فاسد ہوگئی ہے ،اس صورت میں مقتدی فرض اور سنتوں کا (وقت کے اندر اندر) اعادہ کریں گے، البتہ وتر دوبارہ دُہرانے کی حاجت نہیں۔اور عشاء کا وقت گزر جانے کے بعد نماز عشاء کے فساد کا علم ہوا تو اس صورت میں صرف عشاء کے فرض دُہرائے جائیں گے۔
مجمع الانہر میں ہے :
"و لو صلى العشاء بلا وضوء حال كونه ناسيًا ثم صلى السنة و الوتر به أي بالوضوء يعيد السنة لإعادة العشاء إذ لم يصح أداء السنة قبل الفرض مع أنها أديت بالوضوء لأنها تبع الفرض."۔
(ج:1،ص؛216،ط:دارالکتب العلمیہ بیروت)
فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144407101067
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن